سچ خبریں: امریکی ریپبلکن سینیٹرز کے ایک گروپ نے ایک منصوبہ پیش کیا ہے جس میں امریکہ کے بڑے غیر نیٹو اتحادی کے طور پر قطر کی حیثیت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امریکی سینیٹ میں ریپبلکن نمائندوں کے ایک گروپ نے ایک منصوبہ پیش کیا ہے جس میں قطر سے نان نیٹو ممالک سے دستبرداری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کی قطر سے حماس پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کی وجہ کیا ہے؟
اس منصوبے میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ قطر حماس کے عہدیداروں کی میزبانی کرتا ہے، امریکی قانون سازوں نے اپنے اس ملک کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے کہا ہے کہ وہ 90 دنوں کے اندر واشنگٹن اور دوحہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیں، جس میں قطر کو نان نیٹو کی حیثیت سے فائدہ اٹھانا بھی شامل ہے۔
نان نیٹو اتحادی کا درجہ امریکی حکومت کی طرف سے ان ممالک کو دیا جاتا ہے جن کے امریکی مسلح افواج کے ساتھ تعاون اور تزویراتی تعلقات ہیں لیکن وہ نیٹو اتحاد کے رکن نہیں ہیں۔
اس فہرست میں شامل ممالک کو فوجی اور مالی فوائد کا ایک مجموعہ حاصل ہے، اس وقت امریکہ کے نان نیٹو اتحادیوں کی فہرست میں 19 ممالک شامل ہیں، مارچ 2022 میں موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت نے قطر کو نان نیٹو اتحادیوں کی فہرست میں شامل کیا۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ تباہ ہو رہا ہے؟
اس منصوبے کے متعارف ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ یہ قانون بن جائے گا، امریکہ میں ایسے منصوبوں کو قانونی شکل دینے کے لیے ضروری ہے کہ امریکی کانگریس کی دوسری قانون ساز شاخ (ایوان نمائندگان) اسی طرح کے منصوبے کی منظوری دے اور پھر اس پر امریکی صدر کے دستخط ہوں۔