سچ خبریں:فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے کہا کہ ہم نے اسرائیلیوں کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے ۔
قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات کا عمل پر امید ہے لیکن اس میں مبالغہ آرائی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ابھی ابھی مذاکرات شروع ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہا کیے جانے والے قیدیوں کی تعداد کا ابھی تعین نہیں کیا گیا ہے اور فی الحال خواتین اور بزرگوں سے بات کی جا رہی ہے۔
قطر کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس ملک کے امریکا کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں اور خطے میں استحکام بحال کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ فوجی کارروائی سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوں گے، جنگ کا خاتمہ ضروری ہے اور مذاکرات کے ذریعے حل تلاش کرنا چاہیے۔
قطر کے وزیر خارجہ نے ایران کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمارا پڑوسی ہے اور قطر اس کے ساتھ اپنے وسیع تعلقات کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے خطے کی تمام جماعتوں کو پرسکون رہنے کی بھی ترغیب دی۔
محمد بن عبدالرحمن الثانی نے فلسطینی پناہ گزین ایجنسی UNRWA پر الزام لگانا مکمل طور پر مناسب نہیں سمجھا۔ انہوں نے مزید کہا ہم سب کو سفارت کاری کا سہارا لینے اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر قابو پانے اور مسائل کے حل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کو ایک سو سترہ دن گزر چکے ہیں اور یہ حکومت اس علاقے کے نہتے عوام کے خلاف اپنے جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے کل شام اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 26 ہزار 751 اور زخمیوں کی تعداد 65 ہزار 636 تک پہنچ گئی ہے۔