سچ خبریں:قطری خواتین کے ایک گروپ نے اس ملک کے حکام سے قطر ایئرپورٹ پر جسمانی تلاشی کے اہانت آمیز رویے کی شکایت کی۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق قطری خواتین کے ایک گروپ نے اس ملک کے حکام سے دوحہ ایئرپورٹ پر ہونے والے واقعے کی شکایت کی ہے،کہانی پچھلے سال کی ہےجب دوحہ ایئرپورٹ کے حکام نے ہوائی اڈے پر لاوارث بچے کی ماں کی تلاش کے لیے قطر ایئرویز کی 10 پروازوں کے مسافروں کی جسمانی تلاش شروع کی، اس معاملے نے دنیا میں کافی تنازعہ کھڑا کر دیا تھا لیکن اب دوحہ ایئرپورٹ حکام کی جانب سے جن خواتین کی جسمانی تلاشی کی گئی تھی ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے قطری حکام سے شکایت کی ہے۔
خواتین کی وکیل – جن میں سے 13 آسٹریلیا میں رہتی ہیں – نے کہا کہ ان کے مؤکل قطری حکام سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہے ہیں نیز یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں معاوضہ دیا جائے اور اس بات کی ضمانت دے رہے ہیں کہ ایسے واقعات دوبارہ نہیں ہوں گے۔
تاہم اس واقعے کے بعد قطر نے دوحہ ایئرپورٹ پر خواتین کی جبری تلاشی پر معذرت کرلی،واضح رہے کہ قطر میں 2022 کے ورلڈ کپ کی دوڑ میں، اس طرح کے قانونی چیلنجز کھیلوں کے بڑے ایونٹ کی میزبانی کے لیے اس ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔