سچ خبریں: حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے پیچھے موساد کا ہاتھ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کو سویڈن کے سفیروں کو ملک بدر کرنا چاہیے۔
لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے جمعرات کی شام سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے گھناؤنے جرم کی مذمت کی جس کی اس ملک کی پولیس نے حمایت کی۔
المنار نیوز چینل نے نصراللہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مسلم اقوام کو چاہیے کہ وہ اپنی حکومتوں سے کہیں کہ وہ ان ممالک میں سویڈن کے سفیروں کو ملک بدر کریں اور نماز جمعہ کے بعد مظاہرے کریں۔
یہ بھی پڑھیں: عرب پارلیمنٹ کا قرآن پاک کی بے حرمتی کو روکنے کے لیے اہم مطالبہ
انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت بھی مسلمانوں کے مقدسات کی بے حرمتی کے خلاف احتجاجاً سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کرے۔
یاد رہے کہ کل جمعرات کو حالیہ ہفتوں میں دوسری بار سویڈن میں قرآن مجید کو جلانے کے مرتکب افراد نے پولیس کی ہری جھنڈی سے قرآن پاک اور عراقی پرچم کی توہین کی اور اسٹاک ہوم میں اسلام مخالف ریلی کا اجازت نامہ حاصل کیا۔
یاد رہے کہ سویڈش پولیس نے بدھ کو اعلان کیا کہ انہوں نے اسٹاک ہوم میں عراقی سفارت خانے کے باہر احتجاجی ریلی نکالنے کی اجازت جاری کر دی ہے۔
اس دوران بعض ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ اس احتجاجی ریلی کے منتظمین مسلمانوں کی مقدس کتاب کو دوبارہ نذر آتش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں:سید حسن نصراللہ نے قرآن پاک کی توہین کرنے والے کے بارے میں کیا کہا؟
لبنان کی حکومت سے سویڈن سے اپنے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ کل دنیا دیکھے گی کہ ہم اپنے دل، خون اور جگر سے قرآن پاک کا دفاع کریں گے اور اس کی حرمت کو پامال کرنے والوں کو کس طرح رسوا کریں گے۔
نصراللہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہر مسلمان کو امت اسلامیہ کے تئیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس فتنہ کے پیچھے موساد کا ہاتھ ہے، تاہم اگر اسلامی ممالک سویڈن پر پابندی لگائیں تو قرآن پاک اور اسلامی مقدسات کی توہین کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔