سچ خبریں:ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ قدس فورس مغربی ایشیاء میں غیر فعال سفارتکاری کو روکنے کا سب سے بڑا عنصر ہے۔
ایران کے مذہبی پیشو اور رہبر انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اپنی ایک تقریر میں قدس فورس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی برسوں سے خطہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اثر و رسوخ پر غمزدہ ہیں،وہ شہید سلیمانی سےاسی وجہ سے پریشان تھے اور اسی وجہ سے انھیں شہید بھی کیا گیا جبکہ اگر منصفانہ طور پر دیکھا جائے تو قدس فورس مغربی ایشیاء میں غیر فعال سفارتکاری کی روک تھام کا سب سے بڑا عنصر ہے، اس فورس نے اسلامی جمہوریہ کی پالیسی کو وجود عطا کیا ہے،مغربی حکام اصرار کرتے ہیں کہ ایران کی خارجہ پالیسی ان کے جھنڈے تلے ہو،وہ ایسا ہی چاہتے ہیں کیونکہ برسوں سے ایسا ہی ہوتا چلا آ رہا ہے،قاجار کے آخری دور اور پہلوی کے زمانے میں ایران مغرب کے کنٹرول میں تھا۔
تاہم ایران کے اسلامی انقلاب نے اس ملک سے ان کا تسلط ختم کر دیا اور ان کے کنٹرول سے باہر آگیا لیکن اب وہ اس کنٹرول کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،چنانچہ اسلامی جمہوریہ چین کے ساتھ بات چیت کرتا ہے ، وہ مشتعل ہوجاتے ہیں ، روس سے بات چیت کرتے ہیں ، وہ بھڑک اٹھتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ مجھے پڑوسی ممالک کے متعدد معاملات کے بارے میں معلوم ہے جہاں اعلیٰ عہدے دار ایران کا سفر کرنا چاہتے تھے لیکن امریکہ نے اس کی مخالفت کی اور انھیں ہمارے ملک کا سفر کرنے سے روک دیا اس لیے کہ ہم مغربی ممالک کی مرضی پر نہیں چلتے ہیں اور ان کی ہر خواہش پوری نہیں کرتے ہیں لیکن انھیں یاد رہنا چاہیے کہ ہم جھکنے والے نہیں اور نہ ہی ان کی مرضی کے مطابق چلنے والے ہیں بلکہ ہم ڈٹ کر ان کا مقابلہ کریں گے۔