سچ خبریں:عبدالباری عطوان نے الجدید نیوز سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیل کے حساب کتاب کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس عظیم کامیابی پر فخر کرنا چاہیے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم جس چیز کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ فلسطینی جنگجوؤں کی ہوشیاری اور مہارت اور صہیونی فوج کی تمام جہتوں اور پہلوؤں میں فوجی اور انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔
عبدالباری عطوان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مزاحمت کے ہاتھوں میں 1000 سے زیادہ اسرائیلی قیدی ہیں جن کے اعداد و شمار کو ظاہر نہیں کیا اور کہا کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں کوئی بھی عرب قیدی باقی نہیں رہے گا۔
انہوں نے تاکید کی کہ اب سے اسرائیل کسی فلسطینی رہنما کو قتل نہیں کر سکتا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اگر اس نے ایسا کیا تو اسرائیلی قیدیوں کو پھانسی دی جائے گی۔
یاد رہے کہ تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بٹالینز کے کمانڈر انچیف محمد الضعیف نے کل 15 اکتوبر کی صبح الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز کا اعلان کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ حماس الاقصیٰ طوفان آپریشن کا پہلا حملہ، جس میں 5000 سے زائد راکٹ فائر کیے گئے، اڈوں، ہوائی اڈوں اور دشمن کے فوجی قلعوں کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت نے چند گھنٹے قبل اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد 232 ہو گئی ہے اور قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں فوجی اور شہری مراکز کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔