سچ خبریں:مصر کے وزیر خارجہ سامح الشکری نے ہفتے کے روز کہا کہ قاہرہ اور آنکارا غزہ جنگ کے انسانی نتائج پر قابو پانے کی کوششوں کی اہمیت کے بارے میں ایک مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں۔
ترک وزیر خارجہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازع میں فوجی کارروائیوں کی طرف تبدیلی کی وجہ یہ ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے جائز حقوق حاصل نہیں ہوئے ہیں۔
الشکری نے کہا کہ اسرائیل کے قبضے کے تسلسل اور سیاسی افق کی کمی نے تنازعہ کو مزید تیز کر دیا ہے۔
مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم تنازعات کو روکنے، بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کرنے اور شہریوں کو خطرے میں نہ ڈالنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کے روز صیہونی حکومت سے کہا کہ وہ جنگی قوانین کا احترام کرے۔
انہوں نے حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ میں کیے جانے والے جرائم کا ذکر کیے بغیر کہا کہ ہم اسرائیل، مصر، اردن اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر حماس کے حملوں کے انسانیت سوز نتائج کو کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
جب کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے بڑے پیمانے پر حملوں کے آغاز کو آٹھ دن گزر چکے ہیں، غزہ کی پٹی میں صیہونیوں کے حملوں میں 2100 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ نے اعلان کیا تھا کہ صیہونی حکومت کی فوج نے اس تنظیم سے کہا ہے کہ غزہ کے شمال میں رہنے والے دس لاکھ فلسطینی چوبیس گھنٹوں کے اندر جنوب میں چلے جائیں۔