سچ خبریں:صہیونی تجزیہ نگار نے کہا کہ ہمیں فلسطینی جنگجوؤں کی نئی نسل کا سامنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق صیہونی چینل 13 کے عسکری تجزیہ نگار نے مقبوضہ علاقوں میں حالیہ مہینوں میں پیش آنے والے واقعات اور اس حکومت کو درپیش سکیورٹی چیلنجز اور مقبوضہ علاقوں میں غیرمعمولی سکیورٹی صورتحال پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو فلسطینی جنگجوؤں کی ایک نئی نسل کا سامنا ہے جو سوشل میڈیا سے متاثر ہیں۔
ایلون بن ڈیوڈ نے اس بات پر زور دیا کہ اس مسئلہ کی وجہ سے اسرائیلی سکیورٹی سروسز کو بنیادی اور مشکل چیلنجوں کا سامنا ہے جس سے یہ معلوم کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر دی جانے والی سینکڑوں دھمیکیوں میں سے کون صیہونی مخالف کاروائیوں کو انجام دینے کا ارادہ رکھتا ہے، جدید ٹیکنالوجی کے باوجود یہ مسئلہ ہمارے لیے مشکل اور پیچیدہ ہو جاتا ہے،بن ڈیوڈ نے یہ بھی واضح کیا کہ فلسطینی شہروں پر حملے کے دوران صیہونی فوج اور سکیورٹی فورسز کو جو سنگین مسائل درپیش ہوتے ہیں ان میں سے ایک اہم مسئلہ فلسطینی نوجوانوں کی بڑی تعداد کا ان کا سامنا کرنے کے لیے روانہ ہونا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ کس حد تک تیار ہیں جبکہ پچھلے 15 سالوں میں اس طرح کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
یاد رہے کہ صہیونی ماہرین کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پیر کے روز مقبوضہ بیت المقدس کی یافا اسٹریٹ پر ایک فلسطینی نوجوان نے اپنی کار متعدد صہیونیوں پر چڑھا دی ،یہ واقعہ صیہونی فوجیوں کی یادگاری تقریب سے 200 میٹر کے فاصلے پر ہوا جب کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو تقریب میں تقریر کرنے کے لیے وہاں مقام موجود تھے۔
صہیونی آرمی ریڈیو نے اعتراف کیا کہ اس کاروائی میں 8 صہیونی زخمی ہوئے ہیں،کہا جاتا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے اس آپریشن کے آپریٹر پر گولی چلائی جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوگیا،اس واقعے کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونیوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے،صیہونی ذرائع نے اعلان کیا کہ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو مغربی مقبوضہ بیت المقدس میں کار حملے کے مقام سے چند سو میٹر کے فاصلے پر تھے۔
صہیونی فوج کے ہلاک شدگان کی یادگاری تقریب سے خطاب کے دوران نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہمارے قریب ایک اور حملہ کیا گیا ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اسرائیل ہمیشہ خطرے میں ہے اور ہم ان خطرات کا سامنا کرنے سے دریغ نہیں کریں گے،دوسری جانب فلسطینی گروہوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی مخالف آپریشن پر مبارکباد دیتے ہوئے اسے فلسطینی سرزمین، قوم اور مقدسات کے خلاف اسرائیلی قبضے کے جرائم کا جواب قرار دیا۔
حماس تحریک نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونیوں کے خلاف کار کے ذریعے کاروائی بیت المقدس کے اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات بالخصوص مسجد الاقصی کے خلاف ان کے مسلسل جرائم کا جواب ہے۔