سچ خبریں:المیادین ٹی وی کے مطابق انسٹاگرام سوشل نیٹ ورک پر بچوں پر جنسی حملے کا الزام عائد کیا گیا۔
تمام معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ کارروائی ایک مشہور سوشل میڈیا سائٹس کے پیجز پر بچوں کے خلاف جرم ہے اور اس کی کوئی خاص نگرانی نہیں کی جاتی۔
وال اسٹریٹ جرنل کی جانب سے مختلف یونیورسٹیوں کے محققین کے ساتھ مل کر کی گئی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ انسٹاگرام ایسے اکاؤنٹس کا ایک وسیع نیٹ ورک بنانے میں مدد کر رہا ہے جو بچوں کے لیے جنسی مواد فراہم کرتے ہیں۔
اس تحقیق کے مطابق، یہاں تک کہ ایڈورٹائزنگ سافٹ ویئر الگورتھم بھی اس قسم کا غیر قانونی مواد فراہم کرتے ہیں۔ اس سے بھی بڑھ کر، سافٹ ویئر لوگوں کو اس طرح کے مواد کی جلد تلاش کرنے میں مدد کرتا ہے اور انہیں ایسے اکاؤنٹس سے لنک کرتا ہے جو ایسی اصطلاحات استعمال کرتے ہیں جو بچوں کے جنسی مواد کو فروغ دیتے ہیں اور اسے فروخت کے لیے پیش کرتے ہیں۔ اس سے بچوں کا جنسی استحصال کرنے والوں کو یہ مواد بیچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے مسائل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک اندرونی ورکنگ گروپ تشکیل دیا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ کافی نہیں ہے اور یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اس کے پاس موجود ڈیٹا بیس کا استحصال کیا گیا ہو۔