سچ خبریں:غزہ میں اسرائیلی فوج کے انخلاء کے حکم کے بعد 15ویں بار بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
Gemma Connell کہتی ہیں کہ لوگ ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں منتقل ہوتے ہیں لیکن وہاں نہ تو کافی جگہ ہے اور نہ ہی حفاظت۔
صیہونی حکومت نے سوموار کی صبح غزہ کے وسط میں المغازی پناہ گزین کیمپ پر فضائی اور توپخانے سے حملہ کرکے درجنوں افراد کو شہید کردیا۔ یہ اس وقت ہے جب صیہونی حکومت نے خان یونس اور رفح سمیت جنوبی غزہ میں اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی کے تقریباً 15 لاکھ باشندے جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے پہلے کہا تھا کہ اسرائیل غزہ کے مکینوں کو ان علاقوں کی طرف ہدایت دے رہا ہے جن کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ وہ محفوظ ہیں اور ان مقامات کو قتل عام کے علاقوں میں تبدیل کر رہے ہیں۔
پیر کے روز وسطی غزہ میں دیر البلاح کا دورہ کرنے والے اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے امور کے رہنما کونل نے مزید کہا کہ میں نے بہت سے لوگوں سے بات کی ہے جو واقعی محسوس کرتے ہیں کہ اسرائیل انہیں انسانی بساط پر منتقل کر رہا ہے۔