سچ خبریں: اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے، غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقصد سے، صیہونی حکومت نے ہر شہری مقام کو ایک جائز ہدف کے طور پر دیکھا ہے۔
چنانچہ اس حکومت کی طرف سے ہسپتالوں اور طبی مراکز کو بڑے پیمانے پر بمباری کا نشانہ بنایا گیا اور ایک ہزار سے زائد طبی عملے نے عوام کی خدمت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
اسی مناسبت سے فریقین کے درمیان امن معاہدے پر پہنچنے کی وجہ سے غزہ جنگ کے خاتمے کی امیدیں بڑھ رہی ہیں، بین الاقوامی ادارے صہیونی فوج کے ہاتھوں اس پٹی کی تباہی کے اپنے اندازے پیش کر رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کی مکمل تباہی پر تنقید کی اور تعمیر نو کے لیے پٹی میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ضرورت کا اعلان کیا۔
اقوام متحدہ سے وابستہ اس تنظیم کے اندازوں کے مطابق غزہ کے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے لیے اب کم از کم 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ بجٹ کی یہ رقم اگلے 4 سے 7 سالوں میں اس علاقے کے لیے مختص کی جائے۔
فلسطین کے لیے عالمی ادارہ صحت کے نمائندے رک پیپر کارن نے اس حوالے سے کہا کہ پٹی میں تباہ حال صحت کے شعبے کی تعمیر نو کے لیے غزہ میں سرمایہ کاری کی ہماری ضروریات بہت زیادہ ہیں۔ ہمارے ابتدائی تخمینوں نے اشارہ کیا کہ غزہ کے صحت کے شعبے کی تعمیر نو کی لاگت پہلے 18 ماہ کے لیے 3 بلین ڈالر سے زیادہ ہوگی، لیکن بعد میں اس کا تخمینہ اگلے 5 سے 7 سالوں میں 10 بلین ڈالر لگایا گیا۔