سچ خبریں: رپورٹس بتاتی ہیں کہ صہیونیوں نے غزہ کی 142 خواتین اور کئی شیر خوار بچوں کو یرغمال بنایا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق اسیران کے امور کے بورڈ اور فلسطینی قیدیوں کے کلب نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں مقیم 142 فلسطینی خواتین اور کئی شیر خوار بچوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے باشندوں کے خلاف صیہونی ناپاک عزائم؛اقوام متحدہ کے عہدیدار کی زبانی
واضح رہے کہ غزہ میں مقیم فلسطینی خواتین کو ہفتے قبل یرغمال بنایا گیا تھا اور اس لمحے تک ان کی اسیری کی جگہ یا ان کی حالت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا کے کارکنوں نے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پیر 11 دسمبر کو دنیا بھر میں ہڑتال کی کال دی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا میں اس درخواست کا بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا گیا ہے تاکہ فلسطینی قوم کے خلاف جرائم کو روکنے کے لیے حکومتوں پر سنجیدہ اقدام کرنے کے لیے دباؤ بڑھایا جا سکے۔
مجوزہ عالمی ہڑتال میں گھر سے نکلنا، کچھ بھی نہ خریدنا (نقد یا آن لائن) اور بینک اکاؤنٹس کا استعمال نہ کرنا یا کوئی مالی لین دین کرنا شامل ہے۔
اس ہڑتال میں فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر غیرفعالیت اور فلسطینی عوام کی حمایت کے اظہار اور صیہونی حکومت کے مسلسل جرائم کی مذمت کے لیے انگریزی میں #StrikeForGaza اور عربی میں #Al-Adharab_Al-Shamal ہیش ٹیگ کا استعمال بھی شامل ہے۔
اسی دوران چند گھنٹے قبل غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے غزہ میں شہید اور زخمی ہونے والوں کے نئے اعدادوشمار کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ نے 7 اکتوبر سے اب تک غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں تقریباً 18 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
نیز القدرہ نے غزہ پر صیہونی حکومت کی فوج کے حملوں میں زخمیوں کی تعداد 49 ہزار 229 تک پہنچنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں 297 فلسطینی شہید اور 550 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج امریکی حمایت اور عالمی برادری کی جانب سے سنجیدہ اقدام نہ کرنے کے نتیجے میں غزہ میں اپنے جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔
مزید پڑھیں: یمنی بچوں کے قتل عام کے بارے میں یونیسیف کا بیان
واشنگٹن واحد ملک ہے جس نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی حالیہ قرارداد کو ویٹو کیا ہے اور یہ انکشاف ہوا ہے کہ پینٹاگون نے صیہونی حکومت کو اسلحے اور گولہ بارود کی فروخت کے چند گھنٹوں بعد 100 ملین ڈالر سے زیادہ کی رقم جیب میں ڈالی۔