سچ خبریں:رپورٹر تل لیو رام نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ صہیونی بستیوں پر گذشتہ جمعرات کے راکٹ حملوں کے بعد غزہ میں صیہونی حکومت کی فوج اور فلسطینی استقامتی گروہوں کے درمیان ایک بار پھر تناؤ اور تصادم عملاً شروع ہو گیا ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ گذشتہ جمعرات کو صیہونی فوج اور استقامتی گروہوں کے باری باری حملے اس علاقے میں تنازعات کے آغاز کی واضح نشاندہی کرتے ہیں۔
رام نے واضح کیا کہ اگر غزہ میں کشیدگی اور تنازعات شروع ہوتے ہیں تو اسے روکنا بہت مشکل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج اب بھی یہ سمجھتی ہے کہ حماس جنگ کی تلاش میں نہیں ہے لیکن مقبوضہ علاقوں پر داغے جانے والے میزائلوں اور راکٹوں کی تعداد حماس کی پالیسیوں میں بہت سی تبدیلیوں کی نشاندہی کرتی ہے۔
اس صہیونی تجزیہ کار نے مزید کہا کہ حماس نے فلسطینی گروہوں کو مقبوضہ علاقوں پر راکٹ اور میزائل حملوں کی اجازت دے دی ہے تاکہ مغربی کنارے، قدس اور مسجد الاقصی میں فوج کے حملوں کو محدود کیا جا سکے۔