سچ خبریں:یورپی کونسل کے سربراہ چارلس مشیل نے ہفتے کی شام دعویٰ کیا کہ صیہونی عبوری حکومت کو بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے دفاع کے حق کو نافذ کرنے کا حق حاصل ہے۔
قاہرہ امن کانفرنس برائے فلسطین سے خطاب کرتے ہوئے مشیل نے کہا کہ ہم شہریوں کے تحفظ اور سویلین انفراسٹرکچر کے دفاع کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ ہم اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق پر بھی زور دیتے ہیں۔
اناطولیہ خبررساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا کہ اپنے دفاع کے اس حق کا اطلاق بین الاقوامی قوانین کو انسانی قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔ موجودہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کو علاقائی تنازع میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہیے۔
غزہ کی پٹی میں سب سے زیادہ کمزور لوگوں تک پانی، بجلی، خوراک اور ادویات کی پہنچ کو یقینی بنانے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کے راستے کھولنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، اس یورپی عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ مکمل ناکہ بندی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
مشیل نے مزید کہا کہ ہمیں ایک پائیدار حل کی طرف بڑھنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے، ایسا حل جو دو ریاستی حل پر مبنی ہو۔
قبل ازیں کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ وہ الاقصیٰ طوفان آپریشن کے دوران پکڑے گئے صہیونیوں کی رہائی کے لیے قطر کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
صیہونی دہشت گرد حکومت کے خلاف مزاحمتی تحریک حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو الاقصیٰ طوفانی کارروائی کے آغاز کے بعد، جس کے نتیجے میں کم از کم 1500 صیہونی ہلاک اور 5000 کے قریب زخمی ہو گئے تھے، قابض قدس حکومت کی کابینہ نے غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کرنے کا حکم جاری کیا۔