سچ خبریں:ایک انتہائی غیر معمولی اقدام میں، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر دباؤ ڈالنے کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 99 کو فعال کیا۔
یہ آرٹیکل جو کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں صرف 9 بار استعمال ہوا ہے، اس تنظیم کے سیکرٹری جنرل کو اجازت دیتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کے ارکان کو ایسے معاملات میں ہنگامی اجلاس میں مدعو کریں جہاں وہ یہ محسوس کریں کہ دنیا کی سلامتی اور امن خطرے میں ہے اور ان سے اس معاملے میں ہنگامی کارروائی کرنے کو کہیں۔
گٹیرس نے X سوشل نیٹ ورک پر اپنے اکاؤنٹ پر لکھا کہ غزہ میں انسانی امداد کے نظام کو درہم برہم ہونے کے خطرے کے پیش نظر میں سلامتی کونسل سے
انسانی ہمدردی کی تباہی کو روکنے اور فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہوں۔
سلامتی کونسل کے موجودہ سربراہ کو لکھے گئے اپنے خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ غزہ کی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے اور ممکن ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ پورے خطے کی سلامتی کے لیے ایسی صورت حال کے نتائج ناقابل تلافی ہوں گے۔
غزہ کے بحران کے لیے فوری اقدام کے لیے سلامتی کونسل کو تنظیم کے چارٹر کے آرٹیکل 99 پر مبنی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خط نے ایک بار پھر صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کے غصے کو بھڑکا دیا۔
سیکرٹری جنرل گوتریس عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ یہ بات اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہی، جو غزہ میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے سلامتی کونسل کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے بے مثال خط سے سخت ناراض ہیں۔