سچ خبریں: UNRWA نے زور دیا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ بچوں کے خلاف جنگ ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی امور کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے UNRWA کے کمشنر جنرل نے ایک تقریر کے دوران غزہ جنگ کے جاری رہنے پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ جنگ بچوں ،ان کے بچپن اور مستقبل کے خلاف جنگ ہے۔
UNRWA کمشنر جنرل کے مطابق غزہ جنگ میں جنگ بندی کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ غزہ کے بچوں کی خاطر اب جنگ بندی کرو۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بچوں کے خلاف جنگ کے بارے میں یونیسف کا کیا کہنا ہے؟
دوسری جانب امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے صہیونی فوج کا ایک بیان شائع کیا ہے جس میں صہیونیوں نے اندھا دھند فائرنگ کا اعتراف کیا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے اس سلسلے میں لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ اس نے غزہ میں غلطی سے دو افراد کو نشانہ بنایا جو سائیکل پر سوار تھے۔
اس امریکی اخبار نے صہیونی فوج کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ فوج نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں اس نے شروع میں دعویٰ کیا کہ غزہ میں دو مسلح افراد کو نشانہ بنایا گیا لیکن بعد میں انکشاف ہوا کہ ان کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔
اس بیان کے مطابق صیہونی فوج اس حملے کے محرکات کو تلاش کر رہی ہے اور معلومات میں ہونے والی غلطی سے آگاہ اور معذرت خواہ ہے۔
اگرچہ صہیونی فوج نے غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے پہلی بار اپنی غلطی کا اعتراف کیا ہے، لیکن عام طور پر غزہ کے خلاف تمام کارروائیاں اور جنگ رہائشی مکانات اور بے دفاع شہریوں کو نشانہ بنانے اور بمباری کے ذریعے کی جاتی رہی ہیں ۔
یاد رہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ صیہونی فوج نے غزہ پر 5 ماہ کی بمباری ، 31 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت اور غزہ کے خلاف جنگ میں اپنی ہزاروں غلطیوں میں سے ایک غلطی کا اعتراف کیوں کیا ہے؟
دوسری جانب غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی طرف سے خوراک کی ناکہ بندی اور قحط سالی ہے، یہ پٹی ابھی تک اس حکومت کی فوج کی آگ کی لپیٹ میں ہے۔
المیادین کے رپورٹر کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی کے مرکز میں واقع البریج کیمپ میں 2 اپارٹمنٹ یونٹس کو نشانہ بنایا۔
اس حملے کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
اس کے علاوہ صیہونی فوج نے غزہ شہر کے جنوب میں الزیتون بستی کے مرکز میں ایک مکان کو نشانہ بنایا، صہیونی فوج کے اس وحشیانہ حملے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
علاوہ ازیں فلسطینی ذرائع نے صیہونی جنگی طیاروں کی جانب سے غزہ شہر کے جنوب مشرق میں واقع الزیتون قصبے پر بمباری کی اطلاع دی ہے۔
غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس کے قریب شہر حمد اور المطاحن کے علاقے کو بھی اسرائیلی فوج کے توپ خانے کے حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
صہیونی غاصب فوج کے جنگی طیاروں نے خان یونس کے مشرق میں واقع علاقے معن کے ایک گھر کو بھی بمباری سے نشانہ بنایا۔
دوسری طرف غزہ کی پٹی کی خوراک کی ناکہ بندی اور اس پٹی کے مکینوں پر قحط اور بھوک مسلط کرنے میں صہیونی فوج کے جرائم بدستور جاری ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں قحط اور غذائی قلت سے شہید ہونے والوں کی تعداد 27 تک پہنچ گئی ہے۔
اس سے کچھ دیر قبل غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا تھا کہ گذشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 31 ہزار 112 ہوگئی ہے اور تعداد 31 ہزار 112 ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد بڑھ کر 72889 ہو گئی ہے جن میں 72 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کے بچوں کی مانگ
علاوہ ازیں غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں مزید 8 جرائم کیے جس کے دوران 72 فلسطینی شہید اور 129 زخمی ہوئے۔