غزہ پر قحط کا گہرا سایہ 

غزہ

?️

سچ خبریں: غزہ کے عوام نے گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی رمضان المبارک کا مہینہ مصائب، بھوک اور جنگ کے ساتھ شروع کیا اور رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز سے ہی غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کا محاصرہ مزید سخت کر دیا ہے۔
 گزرگاہوں کی بندش سے غزہ میں بھوک کا بحران پھیل گیا
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی اور اس پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے ہوائی حملوں اور تمام گزرگاہوں کی بندش اور ضروری سامان کے داخلے کو روکنے کے درمیان غزہ میں انسانی بحران بدستور شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ خوراک، ادویات، ایندھن اور ضروری اشیاء کے داخلے پر پابندی نے غزہ میں خوراک کی قیمتوں میں خطرناک حد تک اضافہ اور طبی آلات کی شدید قلت کا باعث بنی ہے، جس سے پٹی میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بج رہی ہے۔
10 دنوں سے زائد عرصے سے قابض حکومت نے غزہ کی گزرگاہوں کو مکمل طور پر بند کر رکھا ہے اور غزہ کی پٹی تک امدادی سامان کی آمد اور زخمیوں اور بیماروں کو علاج کے لیے باہر جانے سے روک رکھا ہے۔
غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح پر ان کے حملے اور رفح اور کرم ابو سالم کی سرحدی گزرگاہوں پر قبضے کے بعد سے، صہیونیوں نے امدادی اور انسانی تنظیموں کے بار بار انتباہات اور کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کی بین الاقوامی درخواستوں کے باوجود کراسنگ کو بند کر دیا ہے، تاکہ غزہ میں قحط اور بھوک پھیل جائے اور سیکڑوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ ہو۔
جب کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر انسانی ہمدردی کے پروٹوکول پر اتفاق کیا گیا تھا اور انسانی امداد اور شہری دفاع کے سامان سے لدے 600 ٹرک روزانہ غزہ میں داخل ہونے تھے لیکن صہیونیوں نے پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے اس معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
غزہ کی نئی نسل کا خطرناک مستقبل
غزہ میں ضروری سہولیات جیسے خوراک، ادویات، ایندھن اور تعمیراتی سامان کے داخلے کو روکنا اور اس علاقے میں امدادی فورسز پر سخت پابندیاں عائد کرنا اور اسپتالوں، اسکولوں اور انسانی امداد کے گوداموں جیسی اہم تنصیبات کو نشانہ بنانا غزہ میں شہریوں کے خلاف قابض حکومت کے جرائم کا صرف ایک حصہ ہے۔
بین الاقوامی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اگر صورت حال اسی طرح جاری رہی تو بچوں اور حاملہ خواتین میں ضروری وٹامنز اور پروٹین کی کمی کی وجہ سے غزہ کی نئی نسل ایک بڑے بحران سے دوچار ہو جائے گی اور جو بچے اور بچے زندہ رہنے کے قابل ہو گئے تھے ان کو مستقبل میں شدید غذائی قلت اور ضروری وٹامنز کی کمی کی وجہ سے سنگین جسمانی نقائص کا سامنا کرنا پڑے گا، جس سے اگلی نسلوں پر بھی اثر پڑے گا۔

مشہور خبریں۔

رائے الیوم: ایران کے میزائلوں نے اسرائیل کو جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور کردیا

?️ 25 جون 2025سچ خبریں: ایک عرب میڈیا نے صیہونی حکومت کے ساتھ 12 روزہ

آئرن ڈوم کا مرکاوا والا حشر

?️ 21 فروری 2022سچ خبریں:ایک عرب اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں لبنانی حزب اللہ

پاکستانی وزیر اعظم: اسلامی ممالک اسرائیلی حکومت کے اقدامات کے خلاف متحد ہو جائیں

?️ 12 ستمبر 2025سچ خبریں: دوحہ میں امیر قطر سے ملاقات میں پاکستانی وزیر اعظم

امریکی وعدوں اور افغان پناہ گزینوں کی نامعلوم قسمت کی برزخ

?️ 21 فروری 2022سچ خبریں: سابق افغان صدر کی معزولی اور طالبان کے کابل پر

نیتن یاہو کا نیویارک کا سفر پہلے سے کہیں زیادہ طویل ہوسکتا ہے:اسرائیلی میڈیا

?️ 15 ستمبر 2025نیتن یاہو کا نیویارک کا سفر پہلے سے کہیں زیادہ طویل ہوسکتا

غزہ جنگ کی وجہ سے بائیڈن کی مقبولیت میں کمی

?️ 9 اپریل 2024سچ خبریں: امریکی میگزین نیوز ویک نے امریکہ میں حالیہ پولز کے مطابق،

عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ کیلئے ٹیکس نوٹس جاری

?️ 14 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پنجاب کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے پی ٹی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے