سچ خبریں:صہیونی ٹی وی چینل 13 کے تجزیہ کار تزویکا یحزکیلی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ اسرائیل کے سیکورٹی ڈھانچے کے پاس اس وقت فلسطینیوں کو درپیش کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی یا تزویراتی ردعمل نہیں ہے۔
اس صہیونی تجزیہ نگار نے مزید اعتراف کیا کہ فلسطینیوں کی کارروائیوں کے بارے میں تشویش اسرائیل کے سیکورٹی اداروں میں جاتی ہے، مثال کے طور پر حماس نے ماہ رمضان کو جہاد کے مہینے میں تبدیل کردیا ہے اس لیے ہمیں ہمیشہ خوف رہتا ہے۔
انہوں نے فلسطینی منظر نامے میں اسرائیل کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی اور اس بات پر زور دیا کہ انتفاضہ کی آگ جل رہی ہے جولان میں عرین الاسود جل رہا ہے اور خطہ ہتھیاروں سے بھرا ہوا ہے۔
انہوں نے ان اقدامات کے بارے میں جو صیہونی حکومت کے سیکورٹی اداروں کو اس لہر کے جواب میں اٹھانا چاہیئں تاکید کی کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے، تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ کیا کرنا ہے، لیکن حقیقت میں زمین پر ہم اس کے برعکس دیکھتے ہیں جو نظر آرہا ہے وہ غزہ ہے جس نے اسرائیل کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
اسی سلسلے میں معاری اخبار نے بھی اپنے تجزیے میں کہا ہے کہ حماس نے حالیہ عرصے میں نئی پالیسیاں اپنائی ہیں اور محاذ آرائی کے منظر نامے میں نئی مساوات قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
عبرانی زبان کے اس اخبار کے سینئر تجزیہ کار تل لیو رام کے مطابق حماس جو نئی مساوات غزہ میں قائم کرنا چاہتی ہے وہ یہ ہے کہ غزہ مغربی کنارے میں اسرائیل کے کسی بھی غیر قانونی اقدام کے خلاف راکٹ فائر کرے گا۔