سچ خبریں: اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے حملوں میں روزانہ تقریباً 420 بچے ہلاک یا زخمی ہوتے ہیں۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یونیسیف کے ترجمان نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے صیہونی حکومت کے حملوں کے بعد غزہ کی پٹی میں شہید ہونے والے بچوں کی تعداد کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ان وحشیانہ حملوں میں روزانہ تقریباً 420 بچے ہلاک یا زخمی ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: المعمدانی ہسپتال میں صیہونیوں کے تلخ جرم کے مقاصد
یونیسیف کے ترجمان نے کہا کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں اوسطاً 420 فلسطینی بچے ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، اعدادوشمار چونکا دینے والے ہیں!
انہوں نے مزید کہا کہ اطلاعات کے مطابق اب تک 3450 سے زیادہ بچے شہید ہوچکے ہیں اور یہ تعداد ہر روز ڈرامائی طور پر بڑھ رہی ہے اس طرح کہ غزہ ہزاروں بچوں کا قبرستان بن چکا ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے ہائی کمشنر فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں کشیدگی میں اضافے اور اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں میں تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں، اس مسئلے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
مزید پڑھیں: اس بھیانک حملے کے بعد صہیونیوں کی حمایت شرم آور ہے
فلسطینی اسلامی مزاحمت (حماس) کی جانب سے 7 اکتوبر کو صیہونیوں کے خلاف طوفان الاقصی کے نام سے جانے والے عظیم آپریشن کے بعد قابض اب تک غزہ کی پٹی میں 8 ہزار سے زائد افراد کو شہید کر چکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔