سچ خبریں: فلسطینی وزارت صحت نے جمعرات کی صبح اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں میں شہداء کی تعداد میں لمحہ بہ لمحہ اضافہ ہو رہا ہے جبکہ اس علاقہ کی تمام اہم خدمات منقطع کر دی گئی ہیں۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی پر صیہونی لڑاکا طیاروں کے ہمہ گیر محاصرے اور بمباری کے بعد آج (جمعرات) صبح غزہ کی وزارت صحت نے غزہ کے اسپتالوں میں زخمیوں اور مریضوں کی ناگفتہ بہ صورتحال بتائی
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں طبی وسائل کی صورتحال کیا ہے؟
مذکورہ وزارت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ طبی خدمات اور ایندھن کے سامان کی فراہمی ہنگامی اور مشکل مرحلے میں پہنچ چکی ہے اور طبی سامان ختم ہو رہا ہے۔
غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ صیہونیوں کی جانب سے غزہ کے باشندوں کو ایندھن، پانی اور بجلی فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے بیماروں اور زخمیوں کو خطرناک صورتحال میں ڈال دیا گیا ہے اور اس وقت ہسپتال بھرے ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزات کا کہنا ہے کہ طبی سہولیات کے فقدان اور شدید محاصرے کی وجہ سے زخمیوں اور شہداء کی لاشیں ہسپتال میں زمین پر پڑی ہیں۔
غزہ کے اسپتال ذرائع کے مطابق غزہ کے اسپتالوں کی گنجائش پوری ہو چکی ہے جبکہ قابضین کی مسلسل بمباری سے غزہ میں ہر منٹ میں 10 فلسطینی شہید ہورہے ہیں نیز ہر منٹ میں 4 بچے طبی خدمات اور سامان کی کمی کے باعث شہید ہورہے ہیں۔
غزہ سے موصول ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز سے معلوم ہوتا ہے کہ غزہ کی صورتحال کی وجہ سے طبی مراکز کے داخلی راستے شہداء اور زخمیوں کی لاشوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب خبری ذرائع نے صبح سویرے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے شدید بمباری کی اطلاع دی ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں شہداء کی بڑھتی تعداد
اس سلسلے میں غزہ میں قائم فلسطینی وزارت صحت نے آج صبح تصدیق کی ہے کہ صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کے نتیجہ میں صرف گزشتہ ایک گھنٹے کے دوران 51 فلسطینی شہید ہوئے۔