سچ خبریں: ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی طرف سے کیے گئے کچھ جنگی جرائم کو درج کیا ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ کی پٹی کے مکینوں کو بھوکا مارنے کی پالیسی کو ان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے جسے جنگی جرم تصور کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے خلاف جنگی جرائم میں صیہونیوں کا ساتھ کون کون دیتا ہے؟
اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج جان بوجھ کر پانی، خوراک، ایندھن اور امداد کو غزہ کی پٹی کے عوام تک پہنچنے سے روک رہی ہے جو ایک جنگی جرم شمار ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ مغربی ممالک کی حمایت اور عرب حکمرانوں کی خاموشی صیہونیوں کو فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
یہی وجہ ہے صیہونی کھلے عام فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہے ہیں اور اس پر فخر بھی کر رہے ہیں اس لیے کہ انہیں معلوم ہے کہ کوئی پوچھنے والا نہیں۔
لیکن فلسطینی عوام اور مزاحمتی تحریک صیہونی جارحیت کو بے جواب نہیں رہنے دیتی اور قابض حکومت کے آغاز سے اب تک اسے اتنا بڑا جانی اور مالی نقصان نہیں اٹھانا پڑا ہے جتنا اس نے حالیہ دو مہینوں میں اٹھایا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت اور غزہ میں جنگی جرائم
رپورٹ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی ختم کرنے کے علاوہ غزہ کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ نہ کرے۔