سچ خبریں: اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں نے وسطی غزہ میں ایک اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد بیان کیا کہ یہ غزہ میں ایک اور خوفناک دن تھا۔
نصرت پناہ گزین کیمپ میں واقع، یہ اسکول جنگ کے آغاز پر بند ہونے سے قبل اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین برائے مشرق وسطی (UNRWA) چلاتا تھا۔
UNRWA کے سربراہ Filipe Lazzarini نے کہا کہ اسکول 6000 بے گھر افراد کو پناہ دے رہا تھا جب اسرائیلی فضائی حملہ بغیر کسی وارننگ کے ہوا۔
لازارینی نے مزید کہا کہ یہ دعوے کہ ہو سکتا ہے کہ مسلح گروہ پناہ گاہ کے اندر موجود ہوں، چونکا دینے والے ہیں۔ ہم ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کر سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی عمارتوں پر حملہ کرنا، نشانہ بنانا یا فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بین الاقوامی انسانی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اس نے نصرت پر فضائی حملہ کیا اور حکومت کے دعوے کی بنیاد پر اسکول کے اندر حماس کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان پیٹر لرنر نے بعد میں صحافیوں سے بات چیت میں دعویٰ کیا کہ حکومت کو شہریوں کی ہلاکتوں کا علم نہیں ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے سما کے مطابق غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع النصیرات میں کیمپ 2 میں پناہ گزینوں کو رہائش فراہم کرنے والے السردی اسکول کو اسرائیلی حکومت کے جنگجوؤں نے نشانہ بنایا اور اب تک 29 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے احاطے کو نشانہ بنانا یا انہیں فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنا کوئی نیا معمول نہیں بن سکتا۔