سچ خبریں:صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کی بارہ روزہ جنگ میں صیہونی حکومت کے صرف فوجی شعبے میں خرچ ہونے والے ڈالر نو سو ارب ہیں جبکہ اقتصادی شعبے ، رہائشی علاقوں اور فیکٹریوں کو ہونے والے نقصانات کا اندازہ نہیں لگایا گیا ہے۔
صیہونی سرکاری ٹی وی چینل کے رپورٹر نوعم امیر کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کی وزارت جنگ اور وزارت خزانہ کے درمیان ہونے والی بحث سے پتہ چلتا ہے کہ مئی میں غزہ کے خلاف بارہ روزہ جنگ میں تین ارب شیکل یا نو سو ارب ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔
نوعم امیر نے کہا کہ یہ رقم صرف فوجی امور پر صرف ہوئی ہے جبکہ اس میں اقتصادی شعبے ، رہائشی علاقوں اور فیکٹریوں کو ہونے والے نقصانات شامل نہیں ہیں،نوعم امیر نے مزید کہا کہ ابھی پوری طرح واضح نہیں ہے کہ اس جنگ میں مجموعا کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
صیہونی نامہ نگار نے کہا کہ اسرائیل کا دعوی ہے کہ یہ رقم خرچ کرکےانھوں نے غزہ کی بارہ روزہ جنگ میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ حزب اللہ لبنان کے ساتھ جنگ میں اس سے کہیں بھاری بھرکم رقم خرچ کرنا پڑے گی۔
واضح رہے کہ اتنی بھاری رقم خرچ کرنے کے بعد بھی صیہونیوں کو اس جنگ سے کچھ حاصل نہیں ہوا اور وہ فلسطینی مزحمتی تحریک کے سامنے گھنٹے ٹیکنے پر مجبور ہوئے اور فلسطینیوں کی شرطیں مان کر جنگ بندی کرنے کے لیے تیار ہوئے اس لیے مجاہدین کے میزائل سے صیہونی شہری نفسیاتی طور پر بیمار ہو چکے تھے ان ہر وقت میزائل لگنے کا خوف طاری رہتا تھا،ان کی نیندیں اڑ چکی تھیں۔