سچ خبریں:عرب لیگ کے سکریٹری جنرل کے سرکاری ترجمان جمال رشدی نے ریاض میں ہونے والی حالیہ عرب چینی ملاقات کو عرب اور چینی فریقوں کے درمیان تعلقات کی تاریخ میں ایک چھلانگ قرار دیا ۔
سعودی اخبار عکاز کے مطابق انہوں نے عرب لیگ کے رکن عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر مزید کہا کہ اس اجلاس کی سب سے اہم کامیابی عربوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔
رشدی نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے عرب ممالک اور چین کے درمیان تجارت کا حجم 36 بلین ڈالر تھا اور یہ دونوں فریقوں کے لیے مناسب نہیں تھا اب بتدریج 330 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
عرب لیگ کے سکریٹری جنرل کے سرکاری ترجمان نے مزید کہا کہ چین کی معیشت میں بہت سے امکانات اور صلاحیتیں ہیں اور اسے عالمی برادری میں اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ جو اسے اصلاحات اور ترقی کے عمل میں آگے بڑھنے کے قابل بناتا ہے۔ اس لیے عرب ممالک اور چین کے درمیان تجارت کو 400 بلین ڈالر سے زیادہ تک بڑھانے کے منصوبے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین ایک اہم قطب ہے اور حال ہی میں ریاض میں ہونے والی عرب چینی ملاقات تمام شعبوں میں تعلقات کی ترقی کے لیے ایک اہم موڑ ہے۔ یہ تعلقات کسی دوسرے فریق کے خلاف نہیں ہیں بلکہ باہمی مفادات سے پیدا ہوتے ہیں اور ان مسائل پر توجہ مرکوز کرتے ہیں جو نہ صرف دونوں فریقوں کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے اہم ہیں۔