سچ خبریں:عراقی پارلیمنٹ میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو جرم قرار دیے جانے کے قانون کی منظوری عرب دنیا کے دیگر ممالک میں اسی طرح کے احکام اور قوانین کی منظوری کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔
عراقی پارلیمنٹ نے ایک قانون منظور کیا جس میں تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو جرم قرار دیا گیا، اس قانون کی ایک اہم ترین شق صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی سیاسی، سکیورٹی، اقتصادی، تکنیکی، ثقافتی، کھیل اور سائنسی کسی بھی طرح کے تعاون کو جرم قرار دینا ہے۔
واضح رہے کہ قانون کی منظوری کے بعد عراقی پارلیمنٹ صیہونیت مخالف نعروں سے گونج اٹھی، عراقی قانون سازوں نے اس قانون کی منظوری کے بعد صیہونی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو جرم قرار دیا، اس قانون کی منظوری کے عراق کے اندر اور باہر بے شمار ردعمل دیکھنے کا ملا۔
عراق میں فتح اتحاد کے سربراہ ہادی العمیری نے عراقی پارلیمنٹ میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والے فوجداری قانون کی منظوری پر ردعمل کا اظہار کیا۔ ہادی العمیری نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والے فوجداری قانون کی منظوری کو فلسطین میں عراقیوں کی بیداری اور دلچسپی کی واضح علامت قرار دیا اور کہا کہ اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ قدس امت اسلامیہ کا پہلا مسئلہ ہے۔