سچ خبریں: عراقی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں مسئلہ فلسطین اور شام کی خودمختاری کی حمایت نیز اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعمیری روابط کے لیے بغداد کی کوششوں سمیت مختلف مسائل پر بات کی۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں تاکید کی کہ عراقی حکومت نے ملک میں سرمایہ کاری اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے ،ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے منصوبے بنائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی وزیر خارجہ اور عراقی وزیر اعظم کی ملاقات میں کیا ہوا؟
انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام پڑوسی ممالک کی طرف تعاون کا ہاتھ بڑھایا ہے جس کا مقصد خطے کی سلامتی اور استحکام نیز اس کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کا تحفظ کرنا ہے۔
السوڈانی نے کہا کہ عراقی حکومت جس ترقیاتی منصوبے کی نگرانی کررہی ہے وہ خطے کا سب سے نیا منصوبہ ہے اور اس میں ایک چینل شامل ہے جو دنیا کے کئی اہم حصوں کو خطے سے جوڑتا ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہم دوست ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بدعنوانی کے خلاف جنگ اور عراق کی لوٹی ہوئی املاک کی واپسی کے لیے اس ملک کی مدد کریں۔
اب وقت آگیا ہے کہ عراق پوری دنیا کی جانب سے دہشت گردی سے لڑنے کے بعد عالمی برادری میں اپنا فطری مقام حاصل کرے۔
السوڈانی نے مزید کہا کہ عراق کسی بھی بہانے اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کے خلاف ہے اور سب کو اس ملک کی خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: عراقی وزیر اعظم کا صیہونی مخالف بیان
انہوں نے کہا کہ ہم نظریات کو قریب لانے اور باہمی احترام کے اصول پر مبنی ایک متوازن خارجہ پالیسی بنانا چاہتے ہیں۔
عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ عراق بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرتا ہے، خاص طور پر پڑوسی ممالک کی طرف، جس کا مقصد خطے کی سلامتی کی حفاظت کرنا ہے لہذا ہمیں اپنی خودمختاری کی کسی بھی خلاف ورزی پر ردعمل کا حق حاصل ہے۔