سچ خبریں:ایران اور افغانستان کے درمیان سرحدی تنازعے کے بعد، افغان حکمراں جماعت کے نائب ترجمان نے ایک بار پھر اپنے پڑوسیوں کے ساتھ کشیدگی سے بچنے کے لیے کابل کے طرز عمل پر زور دیا۔
افغانستان کی حکمراں جماعت کے ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ ایران کے ساتھ سرحدی تنازعے کے بعد دونوں فریقوں کے حکام بات چیت کر رہے ہیں جبکہ کابل نے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ کشیدگی سے گریز کے موقف پر زور دیا۔
کریمی نے اس سلسلے میں کہا کہ امارت اسلامیہ کا عمومی موقف اور پالیسی یہ ہے کہ وہ کسی گروہ کے ساتھ کشیدہ تعلقات نہیں چاہتی،خاص طور پر پڑوسی ممالک کے ساتھ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور افغانستان کی سرحد کے ساتھ مقامی سطح پر پیش آنے والے اس چھوٹے سے واقعے کے حوالے سے دونوں اطراف کے حکام رابطے میں ہیں اور جو کچھ بھی ہو اس کا حل تلاش کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل طالبان کے سیاسی کمیشن کے ارکان نے پڑوسیوں بالخصوص ایران کے ساتھ اچھے اور مثبت تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا افغان حکومت کی پالیسی کا حصہ ہے۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ احمد واحدی نے اس واقعے کے بارے میں کہا کہ یہ ایک مختصر تنازع تھا، اسے حل کر لیا گیا اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے گئے،اب کوئی مسئلہ نہیں ہے،سرحد کھلی ہے اور پر امن ہے۔