سچ خبریں:طالبان حکام نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اور داعش کے ساتھ تعلقات رکھنے کے جرم میں تین ہزار اہلکاروں کو برطرف کر دیا ہے۔
روئٹرز کےنیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے جرم اور داعش کے ساتھ رابطے کے شبہ میں 3 ہزار کے قریب طالبان اہلکاروں کو برطرف کردیا ہے، طالبان حکومت نے عوامی شکایات پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تقریباً 3 ہزار کے لگ بھگ طالبان اہلکاروں کو برطرف کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے طالبان حکومت نے ایسے 2 ہزار 840 طالبان اہلکاروں کو برطرف کردیا ہے جو اپنی غیر قانونی سرگرمیوں کے باعث طالبان حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہے تھے،طالبان حکومت کے وزیر لطیف اللہ حکیمی نے عالمی میڈیا کو بتایا کہ عوامی شکایات اور دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے بعد ان ارکان کے خلاف شفاف جانچ پڑتال کی گئی۔
لطیف اللہ حکیمی نے مزید بتایا کہ مکمل تحقیقات کے بعد 2 ہزار 480 ارکان کو برطرف کیا گیا یہ لوگ کرپشن، منشیات کی اسمگلنگ اور لوگوں کی نجی زندگیوں میں مداخلت کرنے میں ملوث تھے اور بعض داعش کے ساتھ بھی منسلک تھے، تاہم ان کے بارے میں عدالتی کاروئی کے بارے میں ابھی کوئی تصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔