سچ خبریں:صیہونی سرکاری حلقوں کا کہنا ہے کہ صیہونی معاشرہ اندر سے شدید خلفشار کا شکار جو اس ریاست کی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔
صیہونی حکومت کے عسکری اور سیکورٹی حلقوں نے صیہونی شہریوں کے درمیان تفرقہ اور اندرونی تقسیم کی شدت اور مستقبل میں اس حکومت کے بتدریج خاتمے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، صیہونی حکومت کے پانچ وزراء جنگ جن میں ایہود بارک، گابی اشکنازی، بینی گانٹز، موشے یالون اور گاڈی آئزن کوٹ نے اس حکومت کے چینل 12 کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ اسرائیل کا وجود خطرے میں ہے۔
صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن کے چینل 12 نے آئزن کوٹ کے حوالے سے کہا کہ جس چیز سے اسرائیل کو سب سے زیادہ خطرہ ہے وہ اسرائیلیوں کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان ہے، باراک نے اس سلسلے میں یہ بھی کہا کہ موساد سے لے کرشن بیٹ تک صیہونی سکیورٹی ایجنسیوں کے تمام موجودہ اور سابق سربراہوں کا خیال ہے کہ اسرائیل کے مستقبل کے لیے سب سے بڑا خطرہ اسرائیلیوں کی ہم آہنگی نہ ہونے کا خطرہ ہے۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے کہا ہے کہ اشکنازی، بینی گانٹز اور یاعلون نے بھی آئسین کوٹ اور بارک کی رائے سے اتفاق کیا اور اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس ہم آہنگی کا نہ ہونا صیہونی ریاست کے زوال کا سبب بن سکتا ہے۔