سچ خبریں:فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے رہنماؤں میں سے ایک نے خبردار کیا کہ اس کے اسیروں کی رہائی کے لیے مزاحمتی تحریک مزید صیہونیوں کو اسیر کرسکتی ہے۔
فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے ایک رہنما خالد البطش نے تمام فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ قیدیوں کے خلاف اپنی جابرانہ کاروائیاں بند کرے، البطش نے صہیونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ فلسطینی مزاحمت کبھی بھی اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر یہ حکومت عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کی رہائی کی مخالفت کرتی ہے اور مزاحمت کی شرائط کو قبول نہیں کرتی ہے تو ہم مزید اسرائیلیوں کو اسیر کر لیں گے تاکہ تمام قیدیوں کو رہا کیا جا سکے۔
فلسطین ٹوڈے کی ویب سائٹ کے مطابق البطش نے کہا کہ قابض حکومت اپنے سب حراستی مراکز میں فلسطینی قیدیوں سے انتقام لینے کی کوشش کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دیگر فلسطینی گروپوں کے قیدی بھی بھوک ہڑتال کریں گے۔
جہاد اسلامی کے رہنما نے تمام فلسطینیوں پر قابض حکومت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے کی تمام سڑکیں آباد کاروں کے لیے بند کر دی جائیں تاکہ انہیں معلوم ہو کہ ہزاروں قیدی جیلوں میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے قیدیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ہم قیدیوں کے خلاف جابرانہ اقدامات کے تسلسل کو کبھی قبول نہیں کریں گے، فلسطینی قیدیوں کی جنگ اور آزادیوں کی کمیٹی کے مطابق صہیونی حکومت کی جیلوں میں اس وقت 4850 فلسطینی قید ہیں جن میں 225 بچے اور 41 خواتین شامل ہیں نیزان میں سے 540 انتظامی حراست میں ہیں۔
دوسری جانب حماس نے 2014 کے موسم گرما سے اب تک چار اسرائیلیوں کو پکڑ لیا ہے جن میں سے دو فوجی ہیں جنہوں نے جنگ میں حصہ لیا اوردوسرے دو صیہونی غیر قانونی طور پر غزہ میں داخل ہوئےتھے۔