سچ خبریں: جہاں صہیونی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں درندہ صفت صیہونی حکومت نے بچوں کے اسپتال سمیت غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے۔
جہاں ایک طرف صیہونی جنگی طیاروں کی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر بمباری جاری ہے، وہیں شائع شدہ خبروں میں اس علاقے پر زمینی حملے کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں اور صیہونی غاصب فوج کے درمیان شدید جھڑپوں کے واقعات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: المعمدانی ہسپتال میں صیہونیوں کے تلخ جرم کے مقاصد
صہیونی فوج کے آپریشن اور پلاننگ برانچ کے سابق سربراہ میجر جنرل جیورا آئی لینڈ نے اعتراف کیا کہ حماس کی شکست کے کوئی آثار نظر نہیں آّرہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم حماس کے جنگجوؤں کو اپنے ڈرونز اور اینٹی آرمر میزائلوں کے ساتھ پہلے سے منصوبہ بند اور پیچیدہ کاروائیاں کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ۔
صیہونی کمانڈر کا کہنا ہے حماس اپنے افراد کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر دیتی ہے اور کم از کم 80 فیصد زیر زمین انفراسٹرکچر پر مکمل کنٹرول رکھتی ہے نیز ہماری کاروائیوں پر فورری ردعمل کرنا بھی خوب جانتی ہے۔
درایں اثنا المیادین چینل نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر اپنے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کی وجہ سے صرف غزہ کے مرکز الزوائدہ کے علاقے پر بمباری کے دوران اب تک 10 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ چند گھنٹے قبل صیہونی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں واقع رینٹیسی چلڈرن ہسپتال کی تیسری منزل کو نشانہ بنایا نیز قابض فوج نے شمالی غزہ میں جبالیا کیمپ کے مرکز میں واقع الہوجا اور العجارمہ کے 2 علاقوں میں رہائشی مکانات پر بھی بمباری کرنے کے ساتھ ساتھ رفح شہر کے مغرب میں واقع تل السلطان محلے میں ایک رہائشی مکان پر بمباری کی جس کے دوران 15 فلسطینی شہید ہوگئے۔
مزید پڑھیں: المعمدانی ہسپتال بنا فلسطینی بچوں کا مقتل
صیہونی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خانیونس پر وحشیانہ حملے کیے ہیں جبکہ الجزیرہ کے رپورٹر نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے مغرب میں واقع الشاطی کیمپ میں رہائشی علاقوں پر بمباری کی۔