سچ خبریں:فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ نے عید الاضحی کے موقع پر امت مسلمہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ تل ابیب سیف القدس لڑائی کی عظیم فتح کو پامال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے عید الاضحی کے موقع پر فلسطینی عوام اور پوری اسلامی و عرب امت کو مبارکباد پیش کی، رپورٹ کے مطابق اسماعیل ہنیہ نے امید ظاہر کی ہے کہ اگلے سال فلسطینی عوام اور امت مسلمہ فلسطین کے مقدس مقامات اور مبارک مسجد اقصیٰ کی آزادی کو دیکھیں گے،اس عندیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ عید قربانی اور فتح کی عید ہے،ہنیہ نے زور دے کر کہاکہ فلسطینی قوم اپنی سرزمین اور اس میں موجود مقدس مقامات خصوصا بیت القدس کی آزادی اوراپنے حقوق کے حصول کی جنگ میں داخل ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیف القدس کی لڑائی کا ایک نتیجہ بنیامین نیتن یاہو کے 12 سالہ تسلط کے خاتمہ کی صورت میں سامنے آیا جبکہ اس حکومت کے اندرونی بحران اس حکومت کو یقینی طور پر متاثر کریں گے،حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں کہا کہ مسجد اقصی اور قدس شریف میں صہیونی غاصبوں کے حالیہ اقدامات اور جارحیتوں کا مقصد اس حکومت کی شکست کو چھپانا اور عظیم فتح کو ہلکا کرنا ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے سیف القدس کی لڑائی میں مزاحمت کی فتح کا ذکرکرتے ہوئے صہیونی دشمن کو مسجد اقصی اور القدس کے مقدس مقامات پر کسی بھی حملے کے خلاف متنبہ کیا اور کہا کہ حماس اپنے اس وعدے پر قائم ہے جو اس نے قدس اور اس کے باشندوں سے کیا ہے اور اس کا دفاع جاری رکھے ہوئے ہے،ہنیہ نے زور دے کر کہا کہ حماس غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور اس علاقے میں محاصرے کو توڑنے اور مسمار ہونے والے مکانات کو دوبارہ تعمیر کرنے کے اپنے وعدے پر قائم ہے نیز صیہونی دشمن کو جنگ بندی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو ادا نہ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حماس کا مؤقف مستحکم ہے اور یہ کہ صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے اس کی شرائط میں کسی بھی طرح کی کمی نہیں آئے گی۔