صیہونی حکومت کے ساتھ ترکی کا تنازع، سچائی یا سیاسی کھیل؟

صیہونی حکومت

?️

سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے گزشتہ ہفتے اپنی تمام تقاریر میں صیہونی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور بچوں کے قتل کی مذمت کی۔

اردگان نے 6 نومبر کو فلسطین کی حمایت میں ترک عوام کے اجتماع میں اپنی تقریر میں کہا کہ ہم اسرائیل کو جنگی مجرم قرار دینے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اپنا دفاع نہیں بلکہ ایک گھناؤنا جرم ہے۔ غزہ میں کوئی پناہ گاہ نہیں ہے۔ نہ پانی ہے نہ خوراک اور نہ بجلی۔ ترکی کے صدر نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اپنے جنون سے باہر آئے اور غزہ کی خواتین اور بچوں کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے بند کرے۔ انہوں نے حماس کے بارے میں اپنے الفاظ سے القدس کی قابض حکومت کے غصے کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ حماس دہشت گرد نہیں ہے۔

  صیہونی حکومت کے حکام نے بھی ایردوان کی تقریروں پر ردعمل کا اظہار کیا۔ ان ردعمل کے دوران اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر نے اردگان کو یہود مخالف بچھو قرار دیا۔ صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے ترکی سے سفیر اور حکومت کے تمام سفارت کاروں کو بلایا۔ جوابی جواب میں ترکی کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کے سفارت کار دس روز قبل خود ترکی سے چلے گئے تھے۔ ترکی میں ہونے والے ان واقعات کو دیکھ کر سامعین کے لیے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان اختلاف ہو گیا ہے یا یہ اختلافات بھی اردگان کے دیگر اقدامات کی طرح محض ایک سیاسی کھیل ہیں؟

یال رہے کہ صیہونی حکومت کا 60% تیل جو قازقستان اور آذربائیجان سے سپلائی کیا جاتا ہے، ترکی کے راستے مقبوضہ فلسطین پہنچایا جاتا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ صیہونی حکومت کی توانائی کی حفاظت کا 60% حصہ ترکی کے ہاتھ میں ہے۔ اس کے علاوہ صیہونی حکومت 6.4 بلین ڈالر کی مالیت کے ساتھ ترکی کی برآمدات کی منزل کے دس بڑے ممالک میں شامل ہے۔ ترکی کی صیہونی حکومت سے مکینیکل مشینری اور معدنی ایندھن کی درآمد کا حجم دو ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ ترکی میں 2019 کے آخر تک صیہونی سرمایہ کاری 770 ملین ڈالر تھی جو 2010 کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریباً 227 ملین ڈالر کم ہے۔ اس کے مقابلے میں 2019 میں صیہونی حکومت میں ترک باشندوں کی براہ راست سرمایہ کاری 105 ملین ڈالر تھی۔ یہ تعداد 2002 میں صفر تھی اور 2010 میں صرف 3 ملین ڈالر تھی۔ واضح رہے کہ ترکش ایئرلائنز کی پروازوں کی زیادہ تر منزلیں صیہونی حکومت کی تھیں۔

انقرہ کی وزارت سیاحت کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے ستمبر 2021 تک 115,256 اسرائیلی ترکی پہنچے، جس کا مطلب ہے کہ 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 448 فیصد اضافہ ہوا۔ مکانات کی تعمیر کے شعبے میں صیہونی حکومت کی بستیوں کے لیے زیادہ تر تعمیراتی سامان ترکی کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔

مشہور خبریں۔

انتخابات التوا کیس: عدالت ہی الیکشن کی تاریخ آگے بڑھا سکتی ہے، چیف جسٹس

?️ 3 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پنجاب، خیبرپختونخوا میں انتخابات ملتوی ہونے کے خلاف پاکستان

گلگت بلتستان میں تھریٹ الرٹ، سیکیورٹی میں اضافہ

?️ 31 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزارت داخلہ کی جانب سے دہشتگردوں کے ممکنہ

شبلی فراز  کا اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق اہم بیان

?️ 10 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر شبلی فرازنے اسلام آباد کے بلدیاتی

فیس بک اور انسٹاگرام پر نابالغ افراد کے تحفظ کے فیچرز متعارف

?️ 26 جنوری 2024سچ خبریں: دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک

اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو ملک بھر مکمل لاک ڈاؤن لگ سکتا ہے:فواد چوہدری

?️ 25 اپریل 2021کراچی(سچ خبریں) وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کورنا وائرس کی صورتحال پر

ہنٹر بائیڈن کے لیے عام معافی؛ امریکہ میں عدالتی بدعنوانی کی ایک قدیمی روایت

?️ 3 دسمبر 2024سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کو اپنے صدارتی اختیارات

وزیرخارجہ بلاول بھٹو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے بھارت جائیں گے، دفترخارجہ

?️ 20 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ

حکومت نے آٹے کی قمیت میں کمی کرنے کے لئے کوشش شروع کر دی

?️ 12 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)  معاون خصوصی فوڈ سکیورٹی جمشید اقبال چیمہ نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے