سچ خبریں: مراکش کے مختلف شہروں میں ہم سب فلسطین کے ساتھ ہیں اور صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف ہیں کے نعرے کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئے۔
اس رپورٹ کے مطابق مارچ کے شرکاء نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کرنے اور تمام مراکشی عوام کے دلوں اور روحوں میں مسئلہ فلسطین کی موجودگی کی اہمیت پر زور دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق رباط، دار البیضاء، جدہ، اگادیر اور میکنیس شہر ان شہروں میں شامل تھے جہاں لوگوں نے مغرب کے بادشاہ محمد ششم کی حکومت اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی مذمت میں احتجاجی ریلیاں نکالیں۔
اس محاذ نے اس ملک کے تمام علاقوں میں تعلقات کو معمول پر لانے اور مراکش اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے مذموم معاہدے کی منسوخی کی مخالفت میں سرگرمیاں منظم کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنی سرگرمیوں کے فریم ورک میں ہم دو بنیادی اہداف کی پیروی کرتے ہیں اول فلسطین کی ہمہ جہت حمایت جسے ہم اپنے لیے ایک قومی مسئلہ سمجھتے ہیں اور دوسرے صیہونی حکومت کے ساتھ معمول کے معاہدے کی منسوخی۔
العسری نے مزید کہا کہ ہم نے ایک پروگرام تیار کیا ہے جس میں احتجاجی اقدامات کا سلسلہ شامل ہے جیسے کہ ریلیاں، کانفرنسیں اور احتجاجی بیانات جاری کرنا اور یہ اقدامات پورے مراکش میں فلسطین ایک امانت ہے اور معمول پر لانا غداری ہے کے نعرے کے ساتھ انجام پاتے ہیں۔
چند روز قبل صیہونی حکومت کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کی دوسری سالگرہ کے موقع پر ہزاروں مراکشی مظاہرین نے رباط اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف مظاہرہ کیا۔