سچ خبریں: مصر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ ملک بین الاقوامی فوجداری عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت کی باضابطہ حمایت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
مصری وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ شکایت غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف اسرائیل کے حملوں میں اضافے اور توسیع کے سائے میں کی گئی ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایک قابض طاقت کے طور پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے جاری کردہ عارضی اقدامات کو نافذ کرے۔
مصر کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ ہم ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بااثر فریقوں سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے قیام اور رفح میں فوجی آپریشن روکنے کے لیے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اسی دوران مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ مصر کے لیے ایک اسٹریٹجک انتخاب اور خطے میں امن کا بنیادی ستون ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے پیش کی گئی درخواست پر نظرثانی کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ اس حکومت نے گزشتہ سال فروری کے اوائل میں غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر نسل کشی کی تھی۔
اس کے بعد بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ججوں نے جنوبی افریقہ کی درخواست کے مطابق صیہونی حکومت کے خلاف عارضی احکام جاری کئے۔ اس عدالت نے صیہونی حکومت سے کہا کہ وہ غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے۔ اس عدالت نے صیہونی حکومت کو حکم دیا کہ وہ ایک ماہ کے اندر اندر ہیگ کی عدالت کو نسل کشی کو روکنے کے لیے کیے گئے تمام اقدامات کی رپورٹ پیش کرے۔ نیز اس عدالت کے جج نے کہا کہ مذکورہ سزا صیہونی حکومت کے لیے بین الاقوامی ذمہ داریاں پیدا کرتی ہے۔
اس کے علاوہ ہیگ کی عدالت نے اسرائیلی حکومت کو حکم دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں فوری طور پر درکار خدمات اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کرے لیکن اس جنگ میں جنگ بندی قائم کرنے کا حکم جاری نہیں کیا۔