سچ خبریں: پورے آسٹریلیا اور ریاست اور وفاقی ایجنسیوں کے سینکڑوں سرکاری ملازمین نے ایک کھلے خط پر دستخط کیے ہیں جس میں وفاقی حکومت سے اسرائیل کو تمام فوجی برآمدات فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس خط پر، جس پر 300 سے زائد افراد نے دستخط کیے ہیں، فروری میں اقوام متحدہ کے ماہرین کی جانب سے دی گئی وارننگ کا حوالہ دیتا ہے کہ غزہ میں استعمال کے لیے اسرائیلی حکومت کو اسلحہ یا گولہ بارود کی منتقلی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس انتباہی خط میں آسٹریلیا کا نام صیہونی حکومت کو اسلحہ برآمد کرنے والے ملک کے طور پر دیا گیا ہے، جس کی کینبرا حکومت انکار کرتی ہے۔
فروری میں، آسٹریلوی وزیر دفاع رچرڈ مارلس نے دعویٰ کیا کہ آسٹریلیا سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی کوئی برآمدات نہیں ہوئی، اور برسوں سے ایسا نہیں ہوا تھا۔ نومبر میں بھی آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے دعویٰ کیا کہ کینبرا نے حماس اسرائیل تنازع کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کو ہتھیار نہیں بھیجے۔
خط پر دستخط کرنے والوں کی اکثریت وفاقی اور ریاستی حکومت کے محکموں کے لیے کام کرتی ہے، اور باقی مقامی حکومت میں کام کرتے ہیں۔
سرکاری ملازمین کی حیثیت سے جن کا کام ہماری کمیونٹیز کی خدمت کرنا ہے، یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی گہری تشویش کا اظہار کریں کہ آپ آسٹریلیا کو ایک اور نسل کشی، ایک اور نوآبادیاتی منصوبے میں ملوث کر رہے ہیں اور ملک کی شبیہ کو داغدار کر رہے ہیں۔ جنگی جرائم یہ جنگی جرائم ایک بار پھر غیر ملکی طاقتوں کی خدمت میں ہیں۔
خط کے دستخط کنندگان نے زور دیا کہ ہم آسٹریلوی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ نسل کشی، نسلی تطہیر اور فلسطین پر غیر قانونی قبضے کی حمایت ختم کرنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے اور اسرائیل کو تمام فوجی برآمدات فوری طور پر روک دیں۔