سچ خبریں: ابوظہبی میں صیہونی حکومت کے سفیر امیر ہائیک نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ حکومت کے تعلقات معمول پر آنے کے بعد سے اب تک 20 معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں اور صیہونی وزراء نے 20 بار اس ملک کا دورہ کیا ہے۔
انہوں نے امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی WAM کو بتایا کہ سمجھوتے کے معاہدے پر دستخط کے بعد سے تل ابیب اور ابوظہبی کے درمیان اقتصادی تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے اس طرح 2021 کے پہلے چھ ماہ میں دونوں فریقین کے درمیان تجارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ 560 ملین ڈالر اور سال کے پہلے چھ مہینوں میں موجودہ رقم 1.214 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو 117 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔
امیر ہائیک نے مزید کہا کہ یو اے ای اسرائیل کی معیشت اور صنعت کی ترقی کا محرک بن سکتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے پاس اچھا انفراسٹرکچر ہے جو تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی ترقی میں بہت مدد کر سکتا ہے اس کے علاوہ انسانی سرمایہ اور خام مال نئی منڈیوں میں داخل ہو سکتا ہے۔
صیہونی حکومت کے سفیر نے پھر کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں 450,000 سے زیادہ صیہونی سیاحوں نے متحدہ عرب امارات کا سفر کیا ہے اور سیاحت کو دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے ایکسپو 2020 نمائش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس نمائش نے مقبوضہ علاقوں کے بہت سے رہائشیوں کو دبئی کی طرف متوجہ کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات ٹیکنالوجی، زراعت، قابل تجدید توانائی، تعلیم، پانی، صحت اور ٹیلی میڈیسن کے شعبوں میں تعاون کرتے ہیں۔