سچ خبریں: ایک عبرانی ویب سائٹ نے کل رات دعویٰ کیا کہ چین نے ایک پیغام کے ذریعہ صیہونی حکومت سے کہا ہے کہ وہ امریکی دباؤ کو بیجنگ کے ساتھ تل ابیب کے تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہ دے۔
اس خبر کو شائع کرتے ہوئے عبرانی ویب سائٹ والا نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے عہدیداروں نے جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ چین نے گزشتہ ہفتہ اسرائیل کو متنبہ کیا کہ وہ امریکی دباؤ کی وجہ سے بیجنگ حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کو خراب نہ کرے۔
اس عبرانی میڈیا کے مطابق کمیونسٹ پارٹی کے بین الاقوامی تعلقات کے شعبے کے سربراہ اور جن کا عہدہ حکومتی وزیر کی سطح پر ہے لیو جن شاو کے ذریعہ گزشتہ ہفتہ چین کا خط اریت بن ابا کو بھیجا گیا تھا بیجنگ میں اسرائیلی سفیر کے حوالے کر دیا گیا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل کو اسرائیل، امریکہ اور چین کے سہ فریقی تعلقات کے حوالے سے بیجنگ سے براہ راست اتنا سخت خط موصول ہوا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ جون میں اپنا نیا عہدہ سنبھالنے کے بعد لیو جن شاو سے بیجنگ میں اسرائیلی سفیر کی یہ پہلی ملاقات ہے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق اس ملاقات میں اس چینی اہلکار نے تل ابیب اور بیجنگ کے درمیان تعلقات کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر جدت اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں۔
اس ملاقات کے ایک حصے میں لیو جن شاو نے اپنے ملک اور امریکہ کے درمیان تناؤ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ چین اسرائیل اور امریکہ کے درمیان خصوصی تعلقات کو سمجھتا ہے لیکن وہ بیجنگ کے تئیں تل ابیب کی پالیسی کی نگرانی کر رہا ہے۔