سچ خبریں:صیہونی وزیر اعظم بینیٹ کی کابینہ، یا Bennett-Lapid کا اتحاد، اس سے کہیں جلد ہی ٹوٹنے والا ہے جتنی اس کے سلسلہ میں پیش گوئی کی تھی اور نیتن یاہو کے بعد آبدوزوں کی خریداری کے اسکینڈل کی لعنت بینیٹ کے گلے میں بھی پڑنے والی ہے۔
صیہونی سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مابق بینیٹ کی کابینہ کے ایک وزیر نے تسلیم کیا کہ اگر بینیٹ نے آبدوز پر مبنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی سے اتفاق کرنے سے انکار کر دیا تو کابینہ ٹکڑے ٹکڑے ہوئے جائے گی، صیہونی چینل 7 نے صیہونی وزیر کے حوالے سے کہاکہ اگر اگلے چند دنوں میں تحقیقاتی کمیٹی کی منظوری نہیں دی جاتی ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ کابینہ کی گردش کے بارے میں مزید خبریں آئیں گی اور کابینہ کی سربراہی کس کے پاس رہے گی اس کی کوئی بات ہی نہیں بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ کابینہ کے خاتمے کی ٹرین خود بخود آگے بڑھ رہی ہے۔
صیہونی چینل 12 نے بھی اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ نیتن یاہو کی جاری ڈیل نے بینیٹ کی کابینہ کے استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے، عبرانی زبان کے میڈیا کا خیال ہے کہ حزب اختلاف کے رہنما بنجمن نیتن یاہو اور اٹارنی جنرل آفس کے درمیان جرم کا اعتراف کرنے کی ڈیل موجودہ حکومت کے استحکام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
صیہونی چینل نے ایویگڈور لائبرمین کی قیادت میں سرگرم اسرائیل بیتنا (اسرائیل ہمارا گھر) پارٹی کے ایک رکن اوویدر کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایک ٹیلی فون انٹرویو میں کہاکہ ہر جگہ آگاہ رہیں کہ ہمیں لوگوں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہم ایک بار پھر انتخابات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔