سچ خبریں: قابض اسرائیلی حکومت کی ملٹری انٹیلی جنس برانچ (امان) کے ریسرچ یونٹ کے سربراہ عمیت ساعر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت میں طوفان الاقصیٰ کی لڑائی کے نتیجے میں آنے والے سیاسی زلزلے اور اس حکومت کے فوجی حکام اور نیتن یاہو کی کابینہ کے درمیان اختلافات میں اضافے کے تسلسل میں قابض اسرائیل کی ملٹری انٹیلی جنس برانچ (امان) کے ریسرچ یونٹ کے سربراہ عمیت ساعر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی انٹیلی جنس عہدہ دار کا حزب اللہ کے جنگی تجربے اور میزائل کی اعلیٰ صلاحیت کا اعتراف
صیہونی حکومت کے کان ٹی وی نے پہلے ہی خبر دی تھی کہ بریگیڈیئر جنرل عمیت ساعر نے ایک نجی انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ 7 اکتوبر کے واقعات کے بارے میں اسرائیلی فوج کی اندرونی تحقیقات کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔
یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صیہونی حکومت کے محکمہ انٹیلی جنس کے متعدد ذمہ دار افسران نے غزہ کی جنگ کو منظم کرنے کے طریقے پر احتجاجاً استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔
صیہونی چینل کان نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ قابض حکومت کے ہزاروں پولیس اہلکار اپنی ذہنی حالت کی خرابی کے باعث 7 اکتوبر کے بعد استعفیٰ دینے یا ریٹائر ہونے کی طرف مائل ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی انٹیلی جنس سروسز پر حزب اللہ کا میزائلی حملہ
کچھ عرصہ قبل کان چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف زمینی جنگ میں دو ہزار سے زائد فوجیوں کو نفسیاتی مسائل کی وجہ سے ماہر نفسیات کے پاس جانا پڑا۔