سچ خبریں:بحرین میں انسانی حقوق کے ایک کارکن کو صیہونی حکومت کی توہین اور اس کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت سمیت نئے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی بحرینی قوم کی وسیع مخالفت کے باوجود آل خلیفہ حکومت اس قابض حکومت پر کسی بھی قسم کی تنقید کو جرم سمجھتی ہے اسی سلسلہ میں بحرینی حکام نے حال ہی میں اس ملک کے ایک ممتاز سماجی کارکن عبدالہادی الخواجہ کے خلاف صیہونی پر تنقید کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
واضح رہے کہ عبدالہادی الخواجہ، جنہیں 16 نومبر 2011 کو ایک پرامن احتجاج کی قیادت کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، کو کم از کم تین نئے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں آل خلیفہ کی جیلوں کی حالت پر تنقید، صیہونی حکومت کی توہین اور حکومت کا تختہ الٹنے پر اکسانا شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 6 نومبر کو الخواجہ نے اپنے خاندان کو فوجداری کی جانب سے ان کے خلاف نئے الزامات عائد کیے جانے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت تین مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور چوتھے کا انتظار کر رہے ہیں، واضح رہے کہ بحرینی حکام کی جانب سے الخواجہ کے خلاف ایک ہی وقت میں متعدد الزامات عائد کرنے کے اچانک فیصلے کو انتقام کی صریح کارروائی کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
گزشتہ بدھ کو الخواجہ ایک فوجداری عدالت میں پیش ہوئے تھے جن پر بدنام زمانہ جیل جو میں پلاسٹک کی کرسی توڑنے کا الزام تھا، الخواجہ پر دوسرا الزام اسرائیل کی توہین کرنا ہے جو اصلی دشمن ہے۔
الخواجہ نے اپنی بیٹی زینب کو بتایا کہ 30 مارچ 2022 کو جب وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کے خلاف نعرے لگا رہے تھے تو انہوں نے ایک جیل افسر سے کہا کہ تم قیدیوں کے ساتھ ہو جانوروں کی طرح برتاؤ کرتے ہو، میں تم سے بات نہیں کرنا چاہتا، تم اچھے انسان نہیں ہو جس کے بعد اسی افسر نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔