صیہونیوں کا مسجد الاقصی پر وحشیانہ حملہ/ مزاحمتی تحریک کا جواب

مسجد الاقصی

🗓️

سچ خبریں:صیہونی فوجیوں نے مسلمانوں کے قبلہ اول پر وحشیانہ حملہ کیا اور مسجد الاقصی میں نماز ادا کرنے اور اعتکاف کرنے والے سینکڑوں فلسطینیوں کو زخمی کردیا۔

آج بدھ کی صبح مسجد الاقصی پر صیہونی قابض فوج کے وحشیانہ حملے میں بڑی تعداد میں فلسطینی نمازی کو گرفتار اور زخمی ہوئے، مقبوضہ قدس کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مسجد اقصیٰ پر قابضین کی جارحیت کے نتیجے میں 240 نمازی زخمی ہونے کے نتیجے میں بے ہوش ہوگئے،صہیونی فورسز نے نمازیوں کو پلاسٹک کی گولیوں سے نشانہ بنایا اور ان پر حملے کے لیے دم گھٹنے والی گیسوں اور صوتی بموں کا استعمال کیا۔

رپورٹ کے مطابق صہیونی فوجیوں نے مسجد الاقصی میں خواتین سمیت تمام نمازیوں اور اعتکاف کرنے والوں کو زدوکوب کرنے کے لیے لاٹھیوں اور ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا نیز مسجد کے اندر آگ لگا دی گئی،قابض حکومت کے فوجیوں کی ایک بڑی تعداد نے باب المغاربہ کی سمت سے نمازیوں پر حملہ کیا اور القبیلی نمازخانے کے اطراف میں طبی عملے کو گھیرے میں لے لیا، فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی ہے کہ صہیونیوں کے وحشیانہ حملے کے بعد بہت سے نمازیوں کے ہاتھ اور ٹانگیں ٹوٹ گئیں، قابض حکومت کے فوجیوں نے امدادی دستوں کو بھی نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک امدادی کارکن کے سر میں چوٹ آئی۔

فلسطینی ہلال احمر کی رپورٹ کے مطابق صہیونی فوجیوں نے زخمیوں کی مدد کرنے والی ایمبولینسوں پر حملہ کیا اور طبی عملے اور ایمبولینس کے عملے کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا،دوسری جانب فلسطینی نوجوانوں کا قابضین سے مقابلہ ہوا اور باب الاسباط کے سامنے فلسطینیوں اور قابض حکومت کے فوجیوں کے درمیان بڑے پیمانے پر تصادم ہوا، اس سلسلے میں مقبوضہ مغربی کنارے اور قدس کی مساجد کے ذمہ داروں نے فلسطینیوں سے کہا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور صہیونی فوجیوں اور آبادکاروں کے مظالم کا مقابلہ کریں۔

فلسطینی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صیہونی آبادکار آج صبح سے مسجد الاقصی پر حملے کی تیاری کر رہے تھے جب کہ فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے غاصبوں کو اس جارحیت کے خلاف خبردار کیا اور صیہونی حکومت کی کابینہ کو اس کے نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا، قابض اسرائیلیوں نے قدیمی مسجد کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر اس کی بجلی کاٹ دی اور مسجد الاقصی کے حکام کو یہ مسجد چھوڑنے پر مجبور کر دیا جبکہ صہیونی پولیس نے شہر قدس کے پرانے حصے کے تمام داخلی دروازے بند کر دیے ہیں۔

فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے مسجد اقصیٰ میں 400 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا نیز غیر سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مسجد اقصیٰ کے صحن میں سو سے زائد فلسطینی نمازی اور زائرین زخمی ہوئے، یاد رہے کہ جس وقت صہیونی فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں پر حملہ کیا اور انہیں اس مسجد سے باہر نکال دیا اس کے بعد اسرائیلی فوج کے تعاون سے 800 صہیونیوں پر مشتمل آباد کاروں کے ایک گروپ نے مسجد الاقصی پر حملہ شروع کردیا، بیت المقدس میں فلسطینی ہلال احمر نے اعلان کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ اور اس کے اطراف میں فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی قابضوں کے درمیان آج کی جھڑپوں میں 12 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے 3 کو اسپتال لے جایا گیا۔

واضح رہے کہ آج صبح سے ہی سینکڑوں فلسطینی مردوں اور عورتوں کو گرفتار کرنے اور اس مسجد میں صبح کی نماز اور اعتکاف سے روکتے ہوئے صیہونی حکومت کے فوجی آج شام کی تقریب میں صیہونی آباد کاروں کی موجودگی کے لیے میدان تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، صیہونی آباد کاروں کا ارادہ ہے کہ آج شام ایسٹر کے موقع پر جانوروں کی قربانی کے لیے بیت المقدس کو یہودیانے اور اس شہر میں یہودی رسومات کو زندہ کرنے کے اقدامات کو جاری رکھیں،صہیونی آبادکار، خاص طور پر ہیکل یوتھ نامی گروپ کے ارکان، آج صبح سے کوشش کر رہے ہیں کہ مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہو کر عید کی تقریب منائیں۔

یاد رہے کہ کل، جمعرات، 6 اپریل سے، یہودیوں کا "ایسٹر” شروع ہو رہا ہے جو ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔ ایسٹر تورات کے تین تہواروں میں سے ایک ہے جس کے خصوصی اعمال بھی ہیں،انتہا پسند یہودی مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کرنے پر اصرار کرتے ہیں اور اس مسجد کے اندر اپنی عبادت انجام دینے کی کوشش کرتے ہیں، گزشتہ برسوں کے دوران جن لوگوں نے اس پر اصرار کیا ان میں سے ایک ایتمار بن گوئر تھا جو اب قابض حکومت کی منسٹری آف انٹرنل سکیورٹی کے عہدے پر فائز ہے،کل رات اس نے ابراہیمی مذاہب کے اس مقدس مقام کی بے حرمتی کے لیے میدان تیار کرنے کے لیے مسجد اقصیٰ کے نمازیوں اور معتکفین پر حملہ کرنے کا حکم دیا۔

صہیونی میڈیا نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی سے صہیونی بستیوں کی جانب کم از کم 10 راکٹ فائر کیے گئے جن میں غزہ سے متصل سدیروت بستی بھی شامل ہے، رپورٹ کے مطابق ان راکٹ حملوں میں صیہونی بستیوں کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،صہیونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے اطراف کی بستیوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں،کہا جاتا ہے کہ سدیروت قصبے کو فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

درایں اثنا الخلیل شہر پر اسرائیلی فوجیوں کے حملے کا فلسطینی مجاہدین کی جانب سے جواب دیا گیا،اس حملے میں الخلیل کے شمال میں واقع قصبے عمرو میں فلسطینی مزاحمت کار کی گولی لگنے سے ایک صہیونی فوجی زخمی ہوا، عبرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسے اسپتال لے جایا گیا، ادھرفلسطینی ذرائع ابلاغ نے بھی آج صبح طولکرم میں مزاحمتی فورسز اور اس علاقے پر حملہ کرنے والے صہیونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپ کی خبر دی ہے، فلسطینی نوجوانوں نے الخلیل میں العرب کیمپ کے داخلی دروازے پر اسرائیلی آبزرویشن ٹاور کو آگ لگا دی، میڈیا ذرائع کے مطابق مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی فوج کی ایک چوکی کے سامنے فلسطینی نوجوانوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا،صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اس حکومت کے فوجیوں نے غزہ کی پٹی میں اہداف پر حملہ کیا۔

قطر کے الجزیرہ چینل نے بھی اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں ایک مزاحمتی مرکز کو اپنے فضائی حملے سے نشانہ بنایا، اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں دو فلسطینی مزاحمتی مراکز کو بھی اپنے توپ خانے سے نشانہ بنایا،صہیونی فوج سرحدی علاقوں سمیت تمام علاقوں میں مکمل چوکس ہے اور اس نے تاکید کی ہے کہ آج کا دن حساس اور خطرناک ہے، صیہونی حکومت کے چیف آف جوائنٹ اسٹاف نے مسجد الاقصی پر قابضین کے وسیع حملوں کے نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان واقعات کی وجہ سے غزہ اور مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے،انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم پر داغے گئے کسی بھی میزائل کا مناسب جواب دیا جائے گا۔

دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ صالح العروری نے مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملے کے ردعمل میں اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی قابض فوج کا مسجد الاقصی پر حملہ ایک بہت بڑا جرم ہے جس کا فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمت یقیناً طاقت سے جواب دیں گے،حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے بھی مسجد الاقصی پر قابضین کے حملے کے ردعمل میں کہا کہ مسجد اقصیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک غیر معمولی جرم ہے اور اس کے بہت بڑے نتائج برآمد ہوئے ہیں، تمام عربوں، مسلمانوں اور فلسطینیوں کو ان جارحیتوں کا مقابلہ کرنا چاہیے اور ہم مغربی کنارے اور 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں لوگوں کے مختلف گروہوں سے مسجد اقصیٰ میں جانے اور اس کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے ہیں، صہیونیوں کے ہاتھوں مسجد الاقصی کی بے حرمتی کے ردعمل میں حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے خبردار کیا اور تاکید کی کہ فلسطینیوں کے پاس مسجد الاقصی کے دفاع کے لیے تمام آپشنز موجود ہیں۔

جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے غاصبوں کی اس وحشیانہ جارحیت کے جواب میں کہا کہ مسجد اقصیٰ میں جو کچھ ہوا وہ ہمارے مقدسات کے لیے سنگین خطرہ ہے،فلسطینی عوام کو آنے والے دنوں میں دشمن کے خلاف فیصلہ کن تصادم کے لیے مکمل طور پر تیار رہنا چاہیے، اس کے علاوہ فلسطینی گروہوں نے بھی مسجد الاقصیٰ اور اس میں موجود معتکفین اور نمازیوں پر قابضین کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کی ہے اور تمام فلسطینی عوام سے کہا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں قابضین کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہوجائیں،مسجد الاقصی پر آباد کاروں اور صہیونی فوج کے حملے کا ذکر کرتے ہوئے جہاد اسلامی کے اس رہنما نے زور دے کر کہا کہ جنگ قریب ہے اور سیف القدس کی تلوار ابھی تک نیام سے باہر ہے، کسی بھی وقت ہمارے اور قابض دشمن کے درمیان ایک نئی جنگ چھڑ سکتی ہے۔

ایران: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے فلسطینیوں پر صیہونی حکومت کے فوجیوں کے حملے کے ردعمل میں لکھا کہ اس جرم کی شدید مذمت کی جاتی ہے اور عالم اسلام، دنیا کے آزاد عوام اور ذمہ دار بین الاقوامی اداروں کی طرف سے اس پر فوری ردعمل کی ضرورت ہے۔

سعودی عرب: مسجد الاقصی پر صیہونی حکومت کے حملے کے ردعمل کے بعد سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب سخت تشویش کے ساتھ مسجد الاقصی کے صحن اور نمازیوں پر حملے نیز غاصب صیہونی افواج کے ہاتھوں متعدد فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہے۔

یمن: صنعاء حکومت کی وزارت خارجہ نے مسجد الاقصی کے نمازیوں اور اعتکاف کرنے والوں پر صیہونی حکومت کی قابض فوج کے حملے اور سینکڑوں افراد کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
قطر: قطر کی وزارت خارجہ نے مسجد الاقصیٰ کے صحن اور نمازیوں پر پر صیہونی افواج کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ترکی: ترکی نے مسجد الاقصی پر صہیونی فوجیوں اور آباد کاروں کے گھیراؤ اور بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو زدوکوب اور گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی۔

مشہور خبریں۔

دکی میں 21 کان کنوں کی شہادت، کالعدم بی ایل اے کی حملے میں ملوث ہونے کی تردید

🗓️ 13 اکتوبر 2024کوئٹہ: (سچ خبریں) کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے بلوچستان

حماس کے ساتھ ممکنہ معاہدے کے بارے میں صہیونیوں نے کیا کہا؟

🗓️ 3 جون 2024سچ خبریں: جمعہ کی شب امریکی صدر کی جانب سے غزہ کی پٹی

چین بہتر ہے یا امریکہ ؟

🗓️ 4 اگست 2023سچ خبریں:فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے غیر ملکی میڈیا

لاہور ہائی کورٹ میں وزیر اعظم کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لئے منظور

🗓️ 6 اپریل 2021لاہور(سچ خبریں) ٹی وی پروگرام میں مبینہ طور پر عدلیہ کو تنقید

پہلی بار حقیقی کھلاڑی سے پالا پڑا تو سب اناڑیوں کی ’کانپیں ٹانگ‘ رہی ہیں

🗓️ 11 مارچ 2022اسلام آباد ( سچ خبریں ) پاکستان تحریک انساف کے رہنماء اسد عمر نے

بائیڈن نے ایران کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت نہیں کی: امریکی سینیٹر

🗓️ 19 جولائی 2022سچ خبریں:     فاکس نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سخت گیر

صہیونی حکومت بچ کر رہے

🗓️ 3 جولائی 2023سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے مشترکہ چیمبر نے صیہونی حکومت کی مہم

جمعتہ الوداع اور یوم القدس

🗓️ 29 اپریل 2022(سچ خبریں)امام خمینی(ر) نے 16 مرداد 1358 شمسی(7 اگست 1979) بمطابق 13

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے