سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ نے ابوظہبی کے ہوائی اڈے پر یمنی افواج کے ڈرون آپریشن کے بعد صیہونی عہدہ داروں میں خوف وہراس کی خبر دی۔
متحدہ عرب امارات کے یمن پر قبضے اور حملے میں ملوث صہیونیوں نے اس ملک کے دارالحکومت کے متعدد مقامات پر یمنی ڈرون آپریشن جس کے نتیجے میں ابوظہبی ہوائی اڈے پر ایندھن بھرنے والے طیارے کو تباہ اور المصافہ ریفائنری میں آگ لگ گئی، کے نتیجے میں خطرہ محسوس کیا ۔
صیہونی سرکاری ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق یمنی ڈرون آپریشن کے بعد صیہونی حکام نے کئی منظرناموں کی پیشین گوئی کی ہے جن میں سے ایک نے صیہونیوں کو بہت خوفزدہ کر دیا ہے،صیہونی چینل کان کا کہنا ہے کہ ابوظہبی اور یمن کے درمیان اتنا ہی فاصلہ ہے جتنا مقبوضہ علاقوں اور یمن کی ایلات کی بندرگاہ کے درمیان ہے لہذا ان علاقوں کی بھی یمنی فورسز کی طرف سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی قیادت میں عرب اتحاد کی طرف سے اور امریکہ اور برطانیہ کی کھلی حمایت سے یمنی جنگ شروع ہونے کے تقریباً سات سال بعد ابوظہبی کے حکام نے یمن سے نکل جانے کا دعویٰ کیا ،تاہم اس کے کچھ عرصے بعد متحدہ عرب امارات سے وابستہ کرائے کے فوجیوں نے یمن کے صوبہ شبوہ کے قبائل اور خانہ بدوش علاقوں پر جو یمنی افواج کے ساتھ اتحاد کر چکے تھے،قبضہ کر لیااور متحدہ عرب امارات نے ان کی حمایت کی ۔
واضح رہے کہ قبل ازیں یمنی ذرائع ابلاغ نے خبر دی تھی کہ صیہونی حکومت نے متحدہ عرب امارات کے تعاون سے یمن کے جزیرے سقطری پر قبضہ کر لیا ہے کیونکہ یروشلم میں قابض حکومت کا میڈیا بھی یمن کی آزادی کو صیہونی حکومت کے وجود کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔