سچ خبریں:بعض ذرائع صیہونی نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کے سکیورٹی حلقوں نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف قاتلانہ کاروائیوں کے نفاذ کی تحقیقات کی ہیں۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ اس حکومت کے سکیورٹی حلقوں نے گذشتہ چند ہفتوں میں مغربی کنارے میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے امکان کا جائزہ لیا ہے جیسا کہ غزہ میں ہوا تھا، صہیونی اخبار ہارٹیز نے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ صیہونی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہوا اس کے برعکس مغربی کنارے میں قاتلانہ کارروائیاں کرنا مشکل ہے جن میں سے ایک مغربی کنارے میں "عرین الاسود” مزاحمتی گروپ کے کمانڈر تامر الکیلانی کا قتل ہے۔
واضح رہے کہ بعض صیہونی سکیورٹی ذرائع نے حال ہی میں مغربی کنارے میں فلسطینی کارکنوں کے خلاف قاتلانہ کاروائیوں کے نفاذ کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ یہ کاروائیاں مغربی کنارے میں مزاحمت کی طاقت میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔
ہاریٹز نے یہ بھی لکھا ہے کہ اس خبر کی اشاعت ان مخالفین کے ان دعووں کی نفی کرتی ہے جنہوں نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کا قتل عام کرنے کے لیے ڈرونز کو استعمال کرنا چاہیے، یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بعض صیہونی میڈیا نے کہا تھا کہ اس حکومت کی فوج مغربی کنارے میں قاتلانہ کاروائیاں کرنے کے لیے ڈرون استعمال کرنے کا سوچ رہی ہے۔
المنار چینل کی رپورٹ کے مطابق صہیونی اخبار اسرائیل ہیوم نے لکھا ہے کہ تامر الکیلانی کے قتل سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل نے اپنی پالیسیاں بدل لی ہیں اور وہ مجاہدین کو نہ صرف گرفتار کرنے بلکہ انہیں قتل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔