سچ خبریں:ایک اسرائیلی نیٹ ورک کے سروے کے مطابق 58 فیصد اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ خانہ جنگی اور سڑکوں پر تشدد کا امکان ہے۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے سابق وزیر آویگڈور کیہلانی نے یدیعوت احرونوت کے ساتھ گفتگو میں نیتن یاہو کے حالیہ بیانات کو رد کرتے ہوئے تاکید کی: اسرائیل پہلے ہی خانہ جنگی کے بیچ میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے درمیان یہ گہرا احساس ہے کہ ہمیں اپنے حقوق کے لیے لڑنا اور تحفظ کرنا چاہیے۔
شباک کے سابق سربراہ یورام کوہن نے بھی کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل میں تقسیم مزید گہری ہو گئی ہے اور نیتن یاہو کو اس سلسلے میں سنجیدگی سے اقدام کرنا چاہیے۔
شباک کے سابق سربراہ رونن بن اسحاق نے بھی صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے الفاظ میں اپنی طبی معلومات شائع کرنے کی دھمکی دی اور کہا کہ وہ خود جانتے ہیں کہ میں کیا بات کر رہا ہوں۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم Yair Lapid جو اس وقت نیتن یاہو کے خلاف اپوزیشن میں سرگرم ہیں ایک تقریر میں کہا کہ اسرائیل خانہ جنگی میں داخل ہو چکا ہے۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تباہی کے دہانے پر ہے اور مزید کہا کہ ہم ایک نازک صورتحال سے دوچار ہیں اور اگر عدالتی اصلاحات کی منظوری دی گئی تو ہم تباہی کی طرف بڑھ جائیں گے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ علاقوں میں اندرونی تنازعات کے حوالے سے لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کے حالیہ بیانات کے جواب میں نیتن یاہو نے انہیں ان واقعات سے امید نہ رکھنے کا مشورہ دیا تھا۔