سچ خبریں: الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق صہیونی اخبار معاریو نے تحریک حماس کے بارے میں لکھا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں جو علاقے پہلے اسرائیلی فوج کے قبضے میں تھے، ان میں حماس کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ رجحان تشویشناک ہے کہ حماس سے وابستہ فورسز غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں کا کنٹرول سنبھالنے میں کامیاب ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے ان علاقوں میں فوج کے حاصلات ختم ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں کتنی سرنگیں تباہ ہوچکی ہیں؟ امریکی اخبار کی زبانی
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے بھی حال ہی میں باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے اس پٹی پر قبضے کے باوجود اسے غزہ کی پٹی میں حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے میں ناکامی کا منھ دیکھنا پڑا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے کے لیے اسرائیل کی ہفتوں کی کوششوں کے بعد، ان سرنگوں میں سے تقریباً 80 فیصد ابھی تک برقرار ہیں۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی امداد کے بارے میں شکوک و شبہات
باخبر ذرائع نے اس امریکی اخبار کو بتایا کہ اسرائیلی فوج اب تک صرف 20 فیصد سرنگوں کو تباہ کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
اسی وقت، میدان میں قابل اعتماد ذرائع اس بات پر زور دیتے ہیں کہ حماس کی سرنگیں زمین کی گہرائی میں بہت پیچیدہ نیٹ ورک ہیں جہاں تک اسرائیلی فوج مشکل سے ہی رسائی حاصل کر سکتی ہے۔