سچ خبریں:اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے شام کی سرزمین پر امریکہ اور ترکی کی غیر قانونی موجودگی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بسام صباغ نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہا کہ گزشتہ ہفتے شام کی آئینی کمیٹی کے چھٹے اجلاس میں اس ملک کی حکومت کے نمائندوں کی سنجیدہ شرکت، تعاون کے جذبے اور مثبت سوچ کا مظاہرہ کیا گیا۔
صباغ نے روس کی طرف سے وسطی دمشق میں ایک فوجی بس پر ہونے والےحالیہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت میں روس کی جانب سے ایک مسودہ پیش کرنے میں بعض مغربی ممالک کی جانب سے رکاوٹ ڈالے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک کا یہ نقطہ نظر دوہرے معیار کی عکاسی کرتا ہے۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک اپنی سیاسی کوششوں کے حصے کے طور پر اپنے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا،انہوں نے مزید کہا کہ یہ دہشت گردانہ حملے اور اقدامات شام کو سلامتی، استحکام کی بحالی اور شامی شہریوں کو تمام دہشت گرد گروہوں سے نجات دلانے کی کوششوں کو جاری رکھنے سے نہیں روکیں سکیں گے۔
صباغ نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2585 کی منظوری کے ساڑھے تین ماہ سے زائد عرصے بعد ترک افواج اور ان کے سازوسامان شام کے اندر سے انسانی امداد کی ترسیل کو ہمیشہ روکتے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام اپنی سرزمین پر امریکی اور ترک افواج کی غیر قانونی موجودگی اور ملک کے معاشی وسائل اور دولت کی اور لوٹ مار کا خاتمہ چاہتا ہے۔