سچ خبریں:شام پر حالیہ حملوں کے دوران اس ملک کے جنوبی علاقوں میں بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں شامی فوج کا ایک سپاہی شہید ہو گیا،تاہم دمشق کے مطابق شامی دفاعی نظام زیادہ تر میزائلوں کو مار گرانے میں کامیاب رہا۔
ماہرین کے مطابق صیہونی حکومت شام کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر اپنے تزویراتی اہداف حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور بار بار جارحیت کے ذریعے اس ملک کی مسلح افواج کو تھکا دینا چاہتی ہے لیکن وہ ان مقاصد کے حصول میں ناکام رہے گی۔
ماہرین نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ صیہونی حکومت کا ہدف شام کی حکومت کو تباہ کرنا ہے لیکن وہ اس میں ناکام رہی ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی کوشش جاری رکھے گی کیونکہ شام کی حکومت اور عوام اس کے مذموم عزائم کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ صیہونی حکومت کے کرائے کے فوجی شامی سرزمین کے متعدد علاقوں جیسے الرقبان کیمپ، التنف کے علاقے اور شمالی شام میں کارروائیاں کر رہے ہیں، اسی طرح اسرائیل ترکی اور امریکہ ان علاقوں میں ایک دوسرے کے معاون ہیں۔
ماہرین کے مطابق شام کے خلاف پے در پے جارحیت کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ شامی حکومت خطے میں امریکی صیہونی ترک منصوبے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے اور مزاحمت کے مضبوط گڑھ کے طور پر کام کرتی ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ شام پر اسرائیل کے پے درپے حملوں کا ایک اور ہدف اسرائیلی امریکی اور ترکی کی جانب سے شامی عوام کو اس ملک میں روس کی موجودگی کے خلاف اکسانے کی کوشش ہے تاکہ اگر روس حملہ آور میزائلوں کو مار گرانے میں ناکام رہا تو شام میں اس کی موجودگی بے سود ہو جائے ۔
اس کے علاوہ ان کا مقاصد آہستہ آہستہ شامی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے درمیان فاصلہ ڈالنے نیز ایران-شام-روس اتحاد کے خلاف موقف اختیار کرنے کی کوشش کرناہے۔