سچ خبریں: پوٹن سے لے کر روسی انٹیلی جنس سروس اور غیر سرکاری ذرائع یہ خبریں دے رہے ہیں کہ شامی دہشت گرد یوکرین بھیجے گئے ۔
روس کے ایک سفارتی اور عسکری ذریعے نے آج کو اسپوتنک کو بتایا کہ یوکرائنی سکیورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد نے ترک انٹیلی جنس افسران کے ساتھ حال ہی میں دہشت گرد رہنماؤں سے ملاقات کے لیے شمالی شام کا سفر کیا تھا۔
سپوتنک کے مطابق وہ شمالی صوبے حلب کے شہروں عفرین اور عزاز میں داخل ہوئے اور وہاں تعینات گروپوں سے بات چیت کی تاکہ انہیں بھرتی کر کے یوکرین بھیجیں۔
روسی ذرائع نے بتایا کہ ترکی اور یوکرین کی سیکورٹی اور انٹیلی جنس ٹیمیں تھائرون گروپ کے اڈے پر گئیں، جو کہ الجیش الوطنی السوری گروپ کا حصہ ہے اور اس کے رہنماؤں سے ملاقات کی ایک گروپ جسے ترک فوج کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے مسلح گروپ سلطان مراد جیش المہاجرین اور الانصار کے رہنماؤں سے بھی بات کی۔
ان ملاقاتوں کے دوران دہشت گردوں کو تربیت اور مسلح کرنے اور روس کے خلاف یوکرین کی فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کے لیے یوکرین بھیجنے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دیگر گروپوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق یوکرائنی حکام نے شام میں لڑنے والے بین الاقوامی دہشت گردوں کو پناہ دی ہے اور ماہرین کے مطابق یوکرین اس وقت دہشت گرد اور انتہا پسند گروپوں کے ایک ہزار ارکان کی پناہ گاہ ہے۔
آئی ایس آئی ایس کو تربیت دے کر یوکرین بھیجنے کی تیاری
دریں اثنا، روس کی غیر ملکی انٹیلی جنس سروس نے جمعہ کو کہا کہ امریکی فوج جنوب مشرقی شام میں التنف اڈے پر داعش کے دہشت گردوں کو تربیت دے کر یوکرین بھیج رہی ہے۔ روسی انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق 2021 کے آخر میں امریکیوں نے داعش کے درجنوں دہشت گردوں کو رہا کیا جو روس یا آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ کے شہری تھے اور انہیں التنف اڈے پر لے گئے۔ ذرائع نے داعش کے دہشت گردوں کی رہائی کو الحسکہ میں واقع السینا جیل سے ان کے فرار سے تعبیر کیا ہے جس کے بارے میں شامی اور عراقی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی امریکی نگرانی میں کی گئی تھی۔