سچ خبریں: صیہونی ذرائع ابلاغ نے سید حسن نصراللہ کے اگلے قدم کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ صیہونی حکومت امریکہ اور دیگر ممالک کی مدد کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ذرائع ابلاغ نے شمالی محاذ کی صورتحال اور حزب اللہ کی کاروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تاکید کی کہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ مناسب وقت کا انتظار اور صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سید حسن نصر اللہ کی آج کی تقریر سے وائٹ ہاؤس کی نئی تحریک ناکام
ان ذرائع ابلاغ نے مزید کہا کہ نصراللہ ہمیں غرق اور شکست خوردہ دیکھنے اور صحیح وقت پر کاروائی کرنے کے منتظر ہیں۔
صہیونی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکیوں کی مدد کے بغیر، جو یقیناً مفت نہیں ہے اور اس کی قیمت ادا کرنا ہو گی، ہم اپنے قیدیوں کو واپس کرنے اور جنگ جاری رکھنے کے قابل نہیں ہیں۔
ان ذرائع ابلاغ نے تاکید کی کہ اگر امریکیوں اور دیگر ممالک کے ساتھ اتحاد قائم نہ کیا گیا تو ہم بے بسی کے اس مرحلے پر پہنچ جائیں گے جو ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہو گا،یقیناً اس اتحاد کی تشکیل ایک مشکل کام ہے۔
اس سے پہلے صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا تھا کہ حزب اللہ ہمیشہ اس حکومت کو میزائل حملوں میں استعمال ہونے والے نئے قسم کے گولہ بارود سے حیران کر دیتی ہے اور مقبوضہ علاقوں کے شمال میں کوئی دن یا رات نہیں گزرتا جس میں کوئی دھماکہ نہ ہو،ان علاقوں میں زندگی بہت مشکل ہو گئی ہے۔
صہیونی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ حزب اللہ نے کریات شمونہ اور اس کے اطراف میں درجنوں راکٹ فائر کیے ہیں۔
صیہونی حکومت کے چینل 13 پر مقبوضہ علاقوں کے امور خارجہ کے نامہ نگار نے شمالی علاقوں میں رہنے والے آباد کاروں میں بے اطمینانی میں اضافے کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ وہ دو ماہ سے زائد عرصے سے اپنے گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل اور امریکہ کے کمزور نکات سید حسن نصر اللہ کی زبانی
اس صہیونی صحافی نے اس بات پر زور دیا کہ آبادکاروں نے اعلان کیا ہے کہ اگر حزب اللہ کو مقبوضہ علاقوں کی سرحدوں سے ہٹانے کے لیے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن نہیں کیا گیا تو وہ اپنے گھروں کو واپس نہیں جائیں گے۔